فہرست مطالب
عنوان ------ صفحہ
حرف اول ٧
مقدمہ ٩

پہلا باب
بعثت پیغمبر (ص) سے پہلے حضرت علی علیہ السلام کی زندگی ١٤
عظیم افراد اور ان کے دوست اور دشمن ١٤
حضرت علی علیہ السلام کی شخصیت کے تین پہلو ١٦
حضرت علی علیہ السلام کی خاندانی شخصیت ١٧
حضرت علی علیہ السلام کی ماں کی شخصیت ١٨
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آغوش میں ١٩
پیغمبر اسلام حضرت علی علیہ السلام کو اپنے گھر لے گئے ٢١
حضرت علی ـ غار حرا میں ٢١

دوسرا باب
بعثت پیغمبر(ص) کے بعد اور ہجرت سے پہلے حضرت علی علیہ السلام کی زندگی ٢٥

پہلی فصل
پہلا مسلمان ٢٥
علی علیہ السلام سے پہلے کسی نے اسلام قبول نہیں کیا ٢٦
عفیف کندی کا بیان ٢٨
اسحاق سے مامون کا مناظرہ ٢٩

دوسری فصل
حضرت علی علیہ السلام کے فضائل بیان کرنے پر پابندی ٣٣
پہلا مددگار ٣٧
اس تاریخی واقعہ کا مدارک ٤٠
تاریخی حقایق کاکتمان ٤١
اسکافی کا بیان ٤٢

تیسری فصل
بے مثال فداکاری ٤٤
خانہ وحی پر حملہ ٤٧
بنی امیہ کے زمانے کے مجرم ٤٨
ناروا تعصب ٥٠
جواب ٥١
امام علیہ السلام کی فداکاری پر دو معتبر گواہ ٥٤

تیسرا باب
بعد ہجرت اوررحلتِ پیغمبر (ص) کی رحلت سے پہلے حضرت علی ـ کی زندگی ٥٧

پہلی فصل
اس زمانے پر ایک نظر ٥٧
١۔ میدان جنگ میں آپ کی فدا کاری اور جانبازی ٥٧
٢۔ وحی (قرآن )کا لکھنا ٥٨
امام علیہ السلام نے کس طرح ہجرت کی ٥٩
قریش نے حضرت علی علیہ السلام کا تعاقب کیا ٦٠

دوسری فصل
دو بڑی فضیلتیں ٦٣
اتحاد و اخوت ٦٥
حضرت علی ـ پیغمبر ۖ کے بھائی تھے ٦٦
امام ـکی ایک اور فضیلت ٦٧

تیسری فصل
جنگ بدر کا بے نظیر بہادر ٦٩
حقیقت کو چھپانا ٧٢
حق وباطل کا مقابلہ ٧٣

چوتھی فصل
حضرت علی علیہ السلام رسول اکرم (ص) کے داماد ہیں ٧٦
حضرت زہرا (س) سے شادی کے خواہشمند افراد ٧٦
روحی ، فکری اور اخلاقی اعتبار سے برابر ہونا ٧٨
شادی کے اخراجات ٧٩
حضرت زہرا کا جہیز ٧٩
حضرت زہرا سلام اللہ علیھا کا مہر ٨٠

پانچویں فصل
جنگ احد میں امیر المومنین علیہ السلام کی جاں نثاری ٨٣
جانثاری مقصد وہدف پر ایمان کی علامت ہے ٨٥
امام علیہ السلام کی جانثاری پر ایک نظر ٨٧

چھٹیں فصل
اسلام کی شرک پر کامیابی ٩٠
اس جاں نثاری کی اہمیت ٩٤

ساتویں فصل
جنگ خیبر اوراس کے تین اہم امتیازات ٩٦
خیبر میں اسلام کی تابناک کامیابی ٩٩
امیر المومنین علیہ السلام کی رسول اکرم (ص) سے نسبت ١٠٠

آٹھویں فصل
دشمنوں کے ساتھ انصاف سے پیش آنا ١٠٣

نویں فصل
پیغمبر اسلام (ص) کا مخصوص نمائندہ وسفیر ١٠٨
بے جا تعصب ١١١

دسویں فصل
مسلمانوں کے لئے آئندہ کا لائحہ عمل ١١٤
امامت کے بارے میں دو نظریے ١١٦
واقعہ ٔغدیر خم ١٢٢
واقعۂ غدیر کی تشریح ١٢٤
غدیر کا واقعہ کبھی بھی بھلایا نہیں جاسکتا ١٢٧

چوتھا باب
پیغمبر (ص) کی وفات کے بعد اور خلافت سے پہلے حضرت علی علیہ السلام کی زندگی ١٣١

پہلی فصل
حضرت علی علیہ السلام کی پچیس سالہ خاموشی ١٣١
اسلام کا پہلا ورق جدا ہوگیا ١٣٤
کیا عباس اور ابو سفیان کی درخواست عاقلانہ تھی ١٣٦
بغض وکینہ رکھنے والا گروہ ١٣٨
بامقصد خاموشی ١٤٠
تیسراگروہ اور مسئلہ خلافت ١٤١
امام (ع) کے لئے صرف ایک راستہ تھا ١٤٤
پیغمبرا سلام (ص) امت کے مرتد ہونے سے خوف زدہ تھے ١٤٥
اعلیٰ مقصد کی اہمیت ١٤٩
پرانے کینے اور بغض وحسد ١٥٠
مسلمانوں کا اتحاد ١٥٤

دوسری فصل
خلفائے ثلاثہ کی خلافت اور امیر المومنین علیہ السلام کا طریقہ کار ١٥٧

تیسری فصل
حضرت علی (ع) سے بیعت لینے کا طریقہ ١٦٢
خانہ وحی پر حملے کے بارے میں تاریخ کا انصاف ١٦٤
حضرت علی (ع) کو کس طرح مسجد لے گئے ١٦٨
حضرت زہرا (س)کے ساتھ ناروا سلوک ١٦٩
انسانوں کی انسانوں پر حکومت ١٧٠

چوتھی فصل
حضرت علی علیہ السلام اور فدک ١٧٥
فدک کی اقتصادی اہمیت ١٧٥
فدک کا جغرافیہ ١٧٥
فدک پیغمبر اسلام (ص)کی طرف سے حضرت فاطمہ (س)کو ہدیہ تھا ١٧٦
پیغمبر اسلام(ص) نے فدک اپنی بیٹی کو کیوں دیا؟ ١٧٧
فدک کی آمدنی ١٧٨
فدک غضب کرنے کا مقصد ١٨١
حکومت کے لئے مالی بحران ١٨٣
فدک غضب کرنے کی ایک اور وجہ ١٨٤
فدک ہمیشہ گروہوں اور سیاستوں کا شکار ١٨٧

پانچویں فصل
مسئلہ فدک اور افکار عمومی ١٩٢
خصوصی ١٩٣
خالصہ ١٩٣
سرزمین فدک اموال خالصہ میں تھی ١٩٥
فدک پیغمبراسلام(ص) نے (س)فاطمہ کو دیا تھا ١٩٥
خلیفہ کے جوابات ٢٠٠
مسئلہ فدک کے بارے میں آخری فیصلہ ٢٠٢
ایک سوال کا جواب ٢٠٣
فدک سے متعلق دیگر باتیں ٢٠٤
فدک کے مسئلہ میں کوئی ابہام نہیں تھا ٢١٠

چھٹیں فصل
کیا انبیاء میراث نہیں چھوڑتے ٢١٥
اس بارے میں قرآن کا نظریہ ٢١٥
١۔یحییٰ نے زکریا سے میراث پائی ٢١٦
دوسوالوں کا جواب ٢١٨
٢۔ سلیمان نے داؤد سے میراث پائی ٢٢٠
پیغمبر سے منسوب حدیث ہے ٢٢٢
حضرت فاطمہ زہرا (س)کا غضبناک ہونا ٢٣٠

ساتویں فصل
حضرت علی علیہ السلام اور شوریٰ ٢٣٣
ابوبکر نے حق نمک ادا کردیا ٢٣٣
نژاد پرستی اور طبقاتی نظام ٢٣٥
خلیفہ سے ایک ایرانی کاریگر کی فریاد ٢٣٦
شوریٰ کا انتخاب ٢٣٩
عمر کی شوری پر ایک نظر ٢٤٣

آٹھویں فصل
خاندان رسالت ، حضرت علی علیہ السلام کی نظر میں ٢٥٢
امام علیہ السلام خلفاء کی فکری اور قضاوتی آماجگاہ تھے ٢٥٥
حضرت علی ـ ، رسول اسلام ۖ کی نظر میں ٢٥٧
پیغمبر(ص) کے زمانے میں حضرت علی علیہ السلام کی قضاوت ٢٥٩

نویں فصل
حضرت علی علیہ السلام اور خلیفہ اول کی سیاسی مشکلیں ٢٦٢
حضرت علی(ع) اور ابوبکر کی علمی وسیاسی مشکلیں ٢٦٢
رومیوں کے ساتھ جنگ ٢٦٢
یہودیوں کے بزرگ علماء کے ساتھ مناظرہ ٢٦٣
عیسائی دانشمند کو اطمینان بخش جواب ٢٦٥
ایک شرابی کے بار ے میں حضرت علی علیہ السلام کا فیصلہ ٢٦٧

دسویں فصل
حضرت علی علیہ السلام اور خلیفہ دوم کو سیاسی مشورے ٢٦٩
ایران فتح کرنے کے متعلق مشورہ ٢٦٩
بیت المقدس فتح کرنے کے بارے میں مشورہ ٢٧١
تاریخ اسلام کی ابتداء ٢٧١
خلیفہ دوم کے زمانے میں لوگ صرف حضرت علی(ع) کی طرف رجوع کرتے تھے ٢٧٣

گیارہویں فصل
عثمان اور معاویہ کی علمی مشکلات کا حل کرنا ٢٧٨

بارہویں فصل
حضرت علی علیہ السلام کی سماجی خدمات ٢٨٢
١۔فقیروں اور یتیموں کی خبر گیری ٢٨٢
٢۔ غلاموں کو آزاد کرنا ٢٨٣
٣۔ زراعت اوردرخت کاری ٢٨٣
٤۔ چھوٹی نہریں کھودنا ٢٨٤
٥۔ مسجدوں کی تعمیر کرنا ٢٨٥
٦۔مکان و جائیداد کا وقف کرنا ٢٨٥

پانچواں باب
حضرت علی علیہ السلام کی خلافت کے زمانے کے واقعات ٢٨٧

پہلی فصل
حضرت علی (ع) کی خلافت کی طرف مسلمانوں کے رجحان کی علت ٢٨٧
عثمان کے خلاف اقدام کرنے کی علت ٢٨٨
بغاوت کی علت ٢٨٩
پہلی وجہ ۔ حدود الٰہی کا جاری نہ ہونا ٢٨٩
بے جا عذر ٢٩٣
دوسری وجہ۔ بنی امیہ کے درمیان بیت المال کا تقسیم ہونا ٢٩٦
بیت المال کے بارے میں اسلام کا نظریہ ٢٩٨
تیسری وجہ۔ اموی حکومت کی تشکیل ٣٠٠
چوتھی وجہ۔ پیغمبراسلام (ص) کے صحابہ پر ظلم وستم ٣٠٣
١۔ عبداللہ بن مسعود پر ظلم وستم ٣٠٣
٢۔ عمار یاسر پر ظلم وستم ٣٠٧
پانچویں وجہ۔ بزرگ شخصیتوں کو جلا وطن کرنا ٣١٠
مالک اشتر اور ان کے ساتھیوں کی جلاوطنی ٣١٠
جلاوطن ہونے والے افراد کون تھے؟ ٣١٢

دوسری فصل
مقدمہ کا واقعہ اور عثمان کا قتل ٣١٥
پانچ عوامل کا عکس العمل ٣١٥
عثمان کے گھر کا محاصرہ ٣١٨
مخالفوں کے سامنے خلیفہ کا تعہد ٣١٩
انقلابیوں کے سرداروں کو قتل کرنے کا حکم ٣٢١
محاصرہ میں خلیفہ کا مختلف لوگوں کو خط بھیجنا ٣٢٣
عثمان کے قتل میں جلدی مروان کی غلط تدبیر کا نتیجہ تھا ٣٢٣

تیسری فصل
قتل عثمان کے بعد لوگوں کا حضرت علی (ع)کی بیعت کرنا ٣٢٤
انقلابیوں کی حضرت علی (ع)کے ہاتھوں پر بیعت ٣٢٧
حقیقی بیعت ٣٢٨
جھوٹی تاریخ ٣٣١
اختلافات کی جڑ ٣٣٢

چوتھی فصل
حضرت علی علیہ السلام سے مخالفت کے اسباب ٣٣٤
بیت المال تقسیم کرنے سے پہلے حضرت علی(ع) کا خطبہ ٣٣٥
بیت المال تقسیم کرنے کا طریقہ ٣٣٦
گذشتہ حکمرانوں کی معزولی ٣٣٧
معاویہ کی معزولی میں امام علیہ السلام کی عجلت کی وجہ ٣٣٩
بہترین موقع جو چھوٹ جاتا ٣٤٢
موروثی حکومت کی برقراری ٣٤٢

پانچویں فصل
خلافت معاویہ کی دیرینہ آرزو ٣٤٤
قاتلان عثمان کے نام بہانہ ٣٤٨

چھٹیں فصل
ناکثین سے جنگ (جنگ جمل) ٣٥٠
١۔ناکثین،یا عہد وپیمان توڑنے والا گروہ ٣٥١
٢۔ قاسطین ، یا ظالمین اور حقیقت سے دور رہنے والا گروہ ٣٥١
٣۔ مارقین ، یا دین سے خارج ہونے والا گروہ ٣٥١
بچہ گانہ عذر ٣٥٣
نفاق ومنافقت ٣٥٤
ناکثین کے قیام کرنے کی علت ٣٥٥
عائشہ کا مدینہ کے نیم راہ سے مکہ واپس جانا ٣٥٦
امام علیہ السلام کے مخالفوں کا مرکز ٣٥٧
جنگ جمل کے اخراجات ٣٥٨

ساتویں فصل
ناکثین کی گرفتاری کے لئے امام (ع)کا خاکہ ٣٦١
فوج کو دوبارہ جمع کرنا ٣٦٣
بصرہ کے راستے میں ناکثین کی سرگذشت ٣٦٤
تیز تیز قدم بڑھانا ٣٦٦
عہد وپیمان توڑنے والے بصرہ کے قریب ٣٦٧
ناکثین سے باز پُرس ٣٧١
دونوں گروہوں کے درمیان وقتی صلح ٣٧٢
الف۔ طلحہ وزبیرکی بیعت کے بارے میں استفسار ٣٧٢
ب۔ امام علیہ السلام سے مسئلہ کا حل دریافت کرنا ٣٧٤

آٹھویں فصل
خونریز پوزش ٣٧٦
حاکم بصرہ کا انجام ٣٧٧
حکیم بن جبلّہ کا اقدام ٣٧٧
حضرت علی (ع)کا اس حملہ سے باخبر ہونا ٣٧٨
١۔ محمد بن ابی بکر کو کوفہ بھیجنا ٣٧٩
٢۔ ابن عباس اور مالک اشترکو کوفہ روانہ کرنا ٣٨٠
٣۔ امام حسن علیہ السلام اور عمار یاسر کو کوفہ روانہ کرنا ٣٨١
ابوموسیٰ اشعری کی ناکام کوشش ٣٨٤
ابو موسیٰ اشعری کی معزولی ٣٨٥

نویں فصل
امام علیہ السلام کی '' ذی وقار'' سے بصرہ کی طرف روانگی ٣٨٧
قعقاع بن عمرو کو روانہ کرنا ٣٩١
دشمن کی فوج کم کرنے کے لئے امام علیہ السلام کی سیاست ٣٩١
امام علیہ السلام کی طلحہ اور زبیر سے ملاقات ٣٩٢
زبیر کے بیٹے کی تقریر اور امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کا جواب ٣٩٥
حضرت علی علیہ السلام کی تقریر ٣٩٥
امام علیہ السلام کا آخری مرتبہ اتمام حجت کرنا ٣٩٧

دسویں فصل
حضرت علی علیہ السلام کے سپاہیوں کی بہادری ٣٩٩
ناکثین کی طرف سے جنگ کا آغاز ٣٩٩
امام علیہ السلام کا اپنی فوج کی حوصلہ افزائی کرنے کا طریقہ ٤٠٣
اونٹ کا گرنا ٤٠٣
طلحہ وزبیر کا انجام ٤٠٦
زبیر کا قتل ٤٠٦
جنگ جمل میں قتل ہونے والوں کی تعداد ٤٠٧
جنگ جمل میں قتل ہونے والوں کی تدفین ٤٠٨
حضرت علی علیہ السلام کی مقتولین سے گفتگو ٤١٠
بصرہ کی شکست ، امام علیہ السلام کا خطوگ لکھنا اور عائشہ کو مدینہ روانہ کرنا ٤١٢
بصرہ میں امام علیہ السلام کی تقریر ٤١٤
اچھی نیت عمل کی جانشین ہے ٤١٥
بیت المال کی تقسیم ٤١٦
عائشہ کو مدینہ روانہ کرنا ٤١٦
حاکموں کو منصوب کرنا ٤١٧

گیارہویں فصل
کوفہ، حکومت اسلامی کا مرکز ٤٢٠
حکمرانوں کا عادلانہ تعیین ٤٢٤
سیاسی آزادی ٤٢٥
کوفہ کی نماز جمعہ میں امام علیہ السلام کا پہلا خطبہ ٤٢٨
حاکموں کو روانہ کرنا ٤٢٩
بعض حاکموں کو امام علیہ السلام کا خط لکھنا ٤٣٠
امام علیہ السلام کا حاکم ہمدان کے نام خط ٤٣١
آذر بائیجان کے گورنر اشعث کے نام امام علیہ السلام کا خط ٤٣٢

بارہویں فصل
جنگ صفین کے علل و اسباب ٤٣٥
امام علیہ السلام کا پیغام معاویہ کے نام ٤٣٥
شام میں امام علیہ السلام کانمائندہ ٤٣٧
امام علیہ السلام کا بیعت لینے کا مقصد معاویہ کو معزول کرناتھا ٤٣٨
معاویہ کی جانب سے شامیوں کو اس قضیہ سے آگاہ کرنا ٤٣٩
معاویہ کی گفتگو کا ایک جائزہ ٤٣٩

تیرہویں فصل
حضرت علی علیہ السلام سے مقابلے کے لئے معاویہ کے اقدامات ٤٤٢
معاویہ کا خط عمرو عاص کے نام ٤٤٢
دو کہنہ کار سیاستدانوں کی ہمکاری ٤٤٤
عمرو عاص کا شیطانی حربہ ٤٥٠
معاویہ کا خط شرحبیل کے نام ٤٥١
معاویہ کا بزرگان قبیلہ اور خشک زاہدوںسے مدد مانگنا ٤٥٢
زاہدشام کی نمائندہ امام (ع)سے گفتگو ٤٥٤
جریرکی طرف سے اتمام حجت ٤٥٧
شام میں نمائندہ امام (ع)کی شکست کی وجہ ٤٥٧
معاویہ کا آخری حربہ ٤٥٨
امام علیہ السلام کا اپنے نمائندہ کو جواب ٤٥٩
جریر پر معاویہ سے دوستی کا الزام ٤٦٠
نمائندہ امام (ع)کی شام سے واپسی ٤٦٣
جریر امام ـ کے حضور میں ٤٦٤
معاویہ کے خطوط اسلامی شخصیتوں کے نام ٤٦٥
عبداللہ بن عمر کا جواب ٤٦٦
معاویہ کے خط لکھنے کا مقصد ٤٦٧
معاویہ کا خط سعد بن وقاص کے نام ٤٦٨
سعد وقاص کا جواب ٤٦٨
معاویہ کا خط محمد بن مسلمہ کے نام ٤٦٩
معاویہ کے خط کا مفہوم اور اس کا مقصد ٤٦٩
شام کا خطیب ٤٧١
صحابہ کے بیٹوں کا سہارا ٤٧٣
قاتلانِ عثمان کو سپرد کرنا ایک مشکل مرحلہ تھا ٤٧٤

چودہویں فصل
جنگ صفین کے لئے امام (ع)کی فوج کی آمادگی ٤٧٧
نخیلہ میں امام ـ کی فوج کی پیش قدمی ٤٧٧
امام علیہ السلام کی تقریر ٤٨٠
مالک اشتر کی تقریر ٤٨١
امام کے لشکر میں معاویہ کے نفوذ کے عوامل ٤٨٢
پردے فاش ہونے لگے ٤٨٤
انتظار یا شام کی طرف روانگی ٤٨٥
غیظ وغضب میں بردباری ٤٨٦
امام علیہ السلام کا آخری فیصلہ ٤٨٨
جہاد اسلامی کے تین اہم رکن ٤٨٨
سپاہیوں کو حوصلہ عطا کرنا ٤٩٠
راہ کے انتخاب میں آزادی ٤٩١
امام علیہ السلام کی فوج کے عظیم سپہ سالار ٤٩٢
پہلا فوجی دستہ ٤٩٣

پندرہویں فصل
حضرت علی علیہ السلام کی میدان صفین کی طرف روانگی ٤٩٤
سرزمین کربلا سے عبور ٤٩٧
امام علیہ السلام ساباط اور مدائن میں ٤٩٨
انبار کے کسانوں نے امام علیہ السلام کا استقبال کیا ٤٩٩
امام علیہ السلام کا رقّہ میں قیام ٥٠٢
رقّہ سے معاویہ کے نام خط ٥٠٣
پل بنا کر فرات سے گزرنا ٥٠٣
امام علیہ السلام زمین شام پر ٥٠٤
معاویہ کا صفین میں آنا ٥٠٦
امامـ کا سرزمین صفین پر ورود ٥٠٦
امام علیہ السلام کا تحمل ٥٠٧
حملہ کرنے اور قبضہ توڑنے کا حکم ٥٠٨
عظیم قدرت کے باوجود انسانی اصول کی پابندی ٥١١
فرات آزاد کرنے کے بعد ٥١٣

سولہویں فصل
آخری اتمام حجت ٥١٥
معاویہ کے پاس تین نمائندے بھیجنا ٥١٥
عراق وشام کے قاریوں کا اجتماع ٥١٦
ابتدائی جھڑپیں ٥١٩
ابو امامہ وابو الدردائ ٥١٩
معاویہ کی طرف سے بند توڑنے کی افواہ ٥٢٠
مخالفت کی تلافی ٥٢٢
٣٧ ہجری کے حادثات ٥٢٣
معاویہ کے جواب کی وضاحت ٥٢٤
معاویہ کے نمائندے امام علیہ السلام کی خدمت میں ٥٢٦

سترہویں فصل
جنگ صفین کا انجام ٥٢٩
فوجی صف بندی ٥٣٢
امام علیہ السلام کی تقریر ٥٣٧

اٹھارہویں فصل
اجتماعی حملے کا آغاز ٥٣٩
امام علیہ السلام کے لشکر کے سرداروں کی شعلہ ور تقریریں ٥٤٣
١۔ کون ہے جو اس قرآن کو اپنے ہاتھ میں لے ٥٤٤
٢۔ دوحُجر کی جنگ ٥٤٤
٣۔ فوجِ شام کے میسرہ پر عبداللہ بن بدیل کا حملہ ٥٤٥
جنگ، لیلة الہریر تک ٥٤٨
دسویں دن کا حادثہ ٥٤٩
میمنہ کی فوج میں ترمیم ٥٥٠
قاتل کا گریہ ٥٥١
تاریخ دہراتی ہے ٥٥٣
شمر بن ذی الجوشن امام علیہ السلام کی رکاب میں ٥٥٤
شہادت پر فخر ومباہات ٥٥٤
ایک فوجی حکمت عملی ٥٥٦
شدیدجنگ کے دوران سیاسی ہتھکنڈے ٥٥٧
عمار اور باغی گروہ ٥٦٤
عمار کی تقریر ٥٦٥
امام کی فوج میں عمار کے ہونے کا اثر ٥٦٧
جنگ صفین میں امام علیہ السلام کی بہادری ٥٧١
امام علیہ السلام تیروں کی بارش میں ٥٧٢
معاویہ کے غلام حریث کا قتل ٥٧٤
امام علیہ السلام نے معاویہ کو جنگ کی دعوت دی ٥٧٥
شہید کے بیٹے کی بہادری ٥٧٦
لومڑی شیر کے پنجے میں ٥٧٧
عمروعاص اور مالک اشتر آمنے سامنے ٥٧٧
پرہیز گار نوجوان اور دنیا طلب بوڑھا ٥٧٨
شام کے سپاہیوں کی بزدلی ٥٧٩
تاریخ اپنے کو دہراتی ہے ٥٨٠
صلح کے لئے معاویہ کا اصرار ٥٨٠

انیسویں فصل
جنگ صفین میں تبدیلی اور تاریخ اسلام ٥٨٤

بیسویں فصل
مسئلہ تحکیم ٥٩٢
معاویہ کا خط امام علیہ السلام کے نام ٥٩٢
امام علیہ السلام کا جواب معاویہ کے نام ٥٩٣
حکمین کا انتخاب ٥٩٤
تحمیل عہدحکمیت ٥٩٨
صلح نامہ کی عبارت ٦٠١
تحکیم کے خلاف خوارج کا رد و عمل ٦٠٣
چوتھا دباؤ ٦٠٤
قیدیوں کی رہائی ٦٠٦
امام علیہ السلام کی حکمیت پر نظارت ٦٠٧

اکیسویں فصل
امام علیہ السلام کی صفین سے کوفہ کی طرف روانگی ٦٠٨
امام علی ـ خیاب بن ارت کی قبر پر ٦١١
امام علیہ السلام اور ابو موسیٰ اشعری کے درمیان گفتگو ٦١٣
فوج کے سردار اور ابو موسیٰ اشعری کے درمیان گفتگو ٦١٤
ابو موسیٰ اشعری اور احنف کے درمیان گفتگو ٦١٤
سعد وقاص اور اس کا بیٹا عمر ٦١٥
معاویہ کا حالات سے پریشان ہونا ٦١٦
فتنہ حکمیت کا خاتمہ ٦١٧

بائیسویں فصل
جنگ نہروان ، یا قرآن کو نیزہ پر بلند کرنے کا نتیجہ ٦٢٤
خوارج کی بنیاد ٦٢٧
خوارج کی دوسری اہم فرد ٦٢٩
خوارج کے درمیان مختلف اعتقادی فرقے ٦٣٠
خوارج کا بدترین مظاہرہ ٦٣٢
١۔ خصوصی ملاقاتیں ٦٣٤
٢۔ حکومت کی مخالفت میں نماز جماعت سے دوری ٦٣٥
٣۔ لاحکم الا اللہ کا نعرہ ٦٣٦
امامـ کی بلند ہمتی اور خوش اخلاقی ٦٣٩
امام علیہ السلام کی ہدایت ٦٤٠
ابن عباس کی دلیل اور خوارج ٦٤١
امام علیہ السلام کا خوارج کی چھاؤنی پر جانا ٦٤٣
دوست نما دشمن کی شرارت ٦٤٥
خوارج کی ہدایت کی دوبارہ کوشش ٦٤٦
دوسرا مناظرہ ٦٤٧

تیئیسویں فصل
خوارج کی مخالفت کی وجہ اور اس کی وضاحت ٦٥٠
١۔ دین پر لوگوں کی حکومت ٦٥١
٢۔ وقت کا تعیین ٦٥٢
٣۔حاکمیت انسان کا حاکمیت خدا کے انحصار سے تعارض ٦٥٣
حکمیت ، آخری امید ٦٥٥
فساد کو جڑ سے ختم کرنا ٦٥٦
عبداللہ کے قاتلوںکی تنبیہ ٦٦٢
آخری اتمام حجت ٦٦٤
فتنۂ خوارج کے خاتمہ کی تاریخ ٦٦٧

چھٹاباب
جنگ نہروان کے بعد کے واقعات اور حضرت علی علیہ السلام کی شہادت ٦٦٨

پہلی فصل
لوٹ مار، بدامنی اور درد ناک قتل ٦٦٩
١۔ ضحّاک بن قیس کی لوٹ مار ٦٧٠
٢۔ بُسر کو حجاز ویمن بھیجنا ٦٧٤
بُسر کا سفر ٦٧٥
٣۔ سفیان بن عوف کی لوٹ مار ٦٨٠

دوسری فصل
مصر کی فتح اور محمد بن ابی بکر کی شہادت ٦٨٤
امام علیہ السلام کا والی اور بے طرف لوگ ٦٨٧
وہ موت جس نے بعض کو ہنسایا اور بعض کو رلایا ٦٩١
امام علیہ السلام کا خط محمد بن ابی بکر کے نام ٦٩١
محمد بن ابی بکر کا خط امام علیہ السلام کے نام ٦٩٢
عمروعاص کو مصر بھیجنا ٦٩٣
محمد بن ابی بکر کی شہادت ٦٩٤
حضرت علی علیہ السلام اور خبر شہادت محمد بن ابی بکر ٦٩٦
امام علیہ السلام کا آخری خطبہ ٦٩٧

تیسری فصل
امام علیہ السلام کی زندگی کا آخری ورق ٧٠٠
محراب عبادت میں آپ کی شہادت ٧٠٠
شبِ شہادت امام علیہ السلام ٧٠٤
حضرت علی علیہ السلام کا غم ٧١١

منابع مصادر
فروغ ولایت استاد الشعراء ڈاکٹر شعور اعظمی (ممبئی)