السیف الجلی علی منکر ولایت علی
 
حصہ دوم
حدیث نمبر : 26
عن علي عليه السلام أن النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال يوم غدير خم : مَن کنتُ مولاه فعليّ مولاه.
(خود) حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غدیر خم کے دن فرمایا : ’’جس کا میں مولا ہوں اُس کا علی مولا ہے۔‘‘
1۔ احمد بن حنبل نے ’المسند (1 : 152)‘ میں یہ روایت صحیح اسناد کے ساتھ نقل کی ہے۔
2. احمد بن حنبل، فضائل الصحابه، 2 : 705، رقم : 1206
3. ابن ابي عاصم، کتاب السنه : 604، رقم : 1369
4. طبراني، المعجم الاوسط، 7 : 448، رقم : 6878
5۔ ہیثمی نے اسے ’مجمع الزوائد (9 : 107)‘ میں نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے رجال ثقہ ہیں۔
6. ابن عساکر، تاريخ دمشق الکبير، 45 : 161، 162، 163
7. ابن کثير، البدايه و النهايه، 4 : 171
8. حسام الدين هندي، کنز العمال، 13 : 77، 168، رقم : 32950، 36511

حدیث نمبر : 27
عن عبد اﷲ بن بريدة الأسلمي، قال : قال النبيا : مَن کنتُ وليه فإنّ علياً وليه. و في رواية عنه : مَن کنتُ وليّه فعليّ وليّه.
عبد اﷲ بن بریدہ اسلمی بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’جس کا میں ولی ہوں تحقیق اُس کا علی ولی ہے۔‘‘ اُنہی سے ایک اور روایت میں ہے (کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ) ’’جس کا میں ولی ہوں اُس کا علی ولی ہے۔‘‘
1. حاکم، المستدرک، 2 : 129، رقم : 2589
2. احمد بن حنبل، المسند، 5 : 350، 358، 361
3. نسائي، خصائص امير المؤمنين علي بن ابي طالب رضي الله عنه : 85، 86، رقم : 77
4. عبدالرزاق، المصنف، 11 : 225، رقم : 20388
5. ابن ابي شيبه، المصنف، 12 : 84، رقم : 12181
6۔ ابو نعیم نے ’حلیۃ الاولیاء و طبقات الاصفیاء (4 : 23)‘ میں اسے مختصراً ’مَن کنتُ مولاہ فعليّ مولاہ‘ کے الفاظ کے ساتھ بیان کیا ہے۔
7. ابن عساکر، تاريخ دمشق الکبير، 45 : 76
8۔ ہیثمی نے ’مجمع الزوائد (9 : 108)‘ میں اسے نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزار کی بیان کردہ روایت کے رجال صحیح ہیں۔
9۔حسام الدین ہندی نے ’کنزالعمال (11 : 602، رقم : 32905)‘ میں مختصراً ’مَن کنتُ مولاہ فعليّ مولاہ‘ کے الفاظ کے ساتھ بیان کیا ہے۔
10. مناوي، فيض القدير، 6 : 218
امام حاکم نے اس روایت کو شرطِ شیخین کے مطابق صحیح قرار دیا ہے، اور اس حدیث کو ابو عوانہ سے ایک دوسرے طریق سے سعد بن عبیدہ سے بھی بیان کیا ہے۔ اُنہوں نے ’المستدرک‘ میں بریدہ اسلمی سے ایک اور جگہ (3 : 110، رقم : 4578) بھی اِسی حدیث کو مختصراً بیان کیا ہے۔

حدیث نمبر : 28
متذکرہ بالا حدیث کو دوسرے مقام پر ابن بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے الفاظ کے تھوڑے سے اختلاف کے ساتھ یوں بیان کرتے ہیں کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
ما بال أقوام ينتقصون عليًّا، من ينتقص عليّاً فقد تنقصني، ومن فارق علياً فقد فارقني، إن عليّاً مني، وأنا منه، خُلق من طينتي و خُلقت من طينة إبراهيم، وأنا أفضل من إبراهيم، ذرية بعضها من بعض واﷲ سميع عليم، . . . و إنه وليکم من بعدي، فقلت : يا رسول اﷲ! بالصحبة ألا بسطت يدک حتي أبايعک علي الإسلام جديداً؟ قال : فما فارقته حتي بايعته علي الإسلام.
ان لوگوں کا کیا ہو گا جو علی کی شان میں گستاخی کرتے ہیں! (جان لو) جو علی کی گستاخی کرتا ہے وہ میری گستاخی کرتا ہے اور جو علی سے جدا ہوا وہ مجھ سے جدا ہوگیا۔ بیشک علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں، اُس کی تخلیق میری مٹی سے ہوئی ہے اور میری تخلیق ابراہیم کی مٹی سے، اور میں ابراہیم سے افضل ہوں۔ ہم میں سے بعض بعض کی اولاد ہیں، اللہ تعالیٰ یہ ساری باتیں سننے اور جاننے والا ہے۔۔ ۔ ۔ وہ میرے بعد تم سب کا ولی ہے۔ (بریدہ بیان کرتے ہیں کہ) میں نے کہا : یا رسول اللہ! کچھ وقت عنایت فرمائیں اور اپنا ہاتھ بڑھائیں، میں تجدیدِ اسلام کی بیعت کرنا چاہتا ہوں، (اور) میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جدا نہ ہوا یہاں تک کہ میں نے اسلام پر (دوبارہ) بیعت کر لی۔
1. طبراني، المعجم الاوسط، 7 : 49، 50، رقم : 6081
2. هيثمي، مجمع الزوائد، 9 : 128

حدیث نمبر : 29
عن عَمرو بن ميمون، قال ابن عباس رضي الله عنهما : قال (رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم) : من کنتُ مولاه فإنّ مولاه عليّ.
عَمرو بن میمون حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’جس کا میں مولا ہوں بے شک اُس کا علی مولا ہے۔‘‘
1. احمد بن حنبل، المسند، 1 : 331
2۔ ابن ابی عاصم کی ’ کتاب السنہ (ص : 600، 601، رقم : 1351)‘ میں اس روایت کے الفاظ ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مَن کنتُ ولیّہ فعلی ولیہ (جس کا میں ولی ہوں اُس کا علی ولی ہے)۔
3. نسائي، خصائص امير المؤمنين علي بن ابي طالب رضي الله عنه : 44، 46، رقم : 23
4. حاکم، المستدرک، 3 : 132 - 134، رقم : 4652
5. طبراني، المعجم الکبير، 12 : 77، 78، رقم : 12593
6. هيثمي، مجمع الزوائد، 9 : 119، 120
7. محب طبري، الرياض النضره في مناقب العشره، 3 : 174، 175
6. محب طبري، ذخائر العقبي في مناقب ذوي القربي : 156 - 158
نسائی کی بیان کردہ حدیث کی اسناد صحیح ہیں۔
ہیثمی نے کہا ہے کہ اسے احمد اور طبرانی نے روایت کیا ہے اور ابو بلج فرازی کے سوا احمد کے تمام رجال صحیح ہیں، جبکہ وہ ثقہ ہے۔
حاکم کی بیان کردہ حدیث کو ذہبی نے صحیح کہا ہے۔

حدیث نمبر : 30
(قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : ) ألا! إن اﷲ وليي و أنا ولي کل مؤمن، من کنتُ مولاه فعليّ مولاه.
(حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ) آگاہ رہو! بے شک اللہ میرا ولی ہے اور میں ہر مؤمن کا ولی ہوں، پس جس کا میں مولا ہوں اُس کا علی مولا ہے۔
1۔ حسام الدین ہندی نے اسے ’کنزالعمال (11 : 608، رقم : 32945)‘ میں روایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حدیث ابونعیم نے ’فضائل الصحابہ‘ میں زید بن ارقم اور براء بن عازب رضی اﷲ عنہما سے روایت کی ہے۔
2. ابن حجر عسقلاني، الاصابه في تمييز الصحابه، 4 : 328