کون ہیں صدیق اور صدیقہ
 

چہارم : ـ حنفیت و یکتا پرستی
چونکہ صدیقیت ایک الہٰی و ربانی مقا م ومرتبہ ہے لہذا صدیق کے لیے لازم ہے کہ اسلام سے پہلے ہی سے خداپرست ہو، بتوں کے سامنے سجدہ ریز نہ ہوا ہو اور اسلام سے پہلے یکتا پرستی کے آئین و دین پر ہو یا اگر زمانہ اسلام میں پیدا ہوا ہو تو ابتداء ہی سے مسلمان ہو یعنی صدیق کا اسلام اصلی ہو ، اور اس کے یہاں کفر و شرک نہ پایا جائے ۔

١٩٥
یہ بات واضح ہے کہ امیرالمؤمنین ایک ایسے فرد ہیں کہ جنہوںنے کبھی بتوں کے سامنے سر نہیں جھکایا اور اس بات میں کسی کو بھی شک و شبہہ نہیں ہے ، چونکہ اہل سنت کے درمیان بھی صرف امام علی ہی ہیں کہ جن کو رضی اللہ عنہ (خدا ان سے راضی ہو) کے بجائے کرم اللہ وجہہ (خدا نے ان کے چہرے کو مکرم و مقدس رکھا) کہا جاتا ہے اور سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے شخص ہیں ، انہوں نے دوسروں سے سات یانو سال پہلے خداوندعالم کی عبادت شروع کی ، یہی حال حضرت فاطمہ زہرا کا ہے کہ آپ زمانہ اسلام میں متولد ہوئیں اور لمحہ بھر کے لیے بھی شرک نہ کیا ۔
لیکن ابوبکر زمانہ جاہلیت میں بتوں کی پوجا اور پرستش کرتے تھے اور اس زمانے کے مشرکوں میں سے تھے ، اور ان لوگوں میں سے تھے کہ اسلام کے بعد بھی کچھ ایسے کارنامے انجام دیئے کہ جن پر اکثر لوگوں نے اعتراض کیے اور انگلیاں اٹھائیں۔(١)
اسی سلسلے میں چند احادیث قابل ملاحظہ ہیں
حضرت امیرالمومنین فرماتے ہیں :'' فانی ولدت علی الفطرة و سبقت علی الایمان والھجرة ''(٢) میں فطرت اسلام پر پیدا ہوا اور میں نے ایمان اور ہجرت میںسب پر سبقت کی ۔
..............
(١) دیکھیے :ـ احکام القرآن (جصاص ) :١ ٣٩٨۔ جصاص کا بیان ہے کہ قمار کے حرام ہونے میں اہل علم کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور شرط بندی قمار ہی کے اقسام میں سے ہے ۔۔۔ اور پھر کہتاہے کہ ابوبکر نے مشرکوں کے ساتھ شرط بندی کی جب کہ یہ آیت نازل ہوئی (الم٭ غلبت الروم) سورہ روم ،آیت ١ـ٢۔
(٢) نہج البلاغہ :١ ١٠٦، خطبہ ٥٧۔ وسائل الشیعہ :١٦ ٢٢٨،حدیث ٤١٤٣١۔ شرح نہج البلاغہ (ابن ابی الحدید ): ٤ ١١٤۔ مناقب ابن شہر آشوب : ٢ ١٠٧۔ بحار الانوار :٤١ ٣١٧۔

١٩٦
حضرت امام جعفر صادق سے انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے ابن عباس سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے کہا : علی ابن ابی طالب نے لوگوں سے اپنے مقام و مرتبہ کا شکوہ کیا اور فرمایا : میں رسول خدا ۖ کا بھائی اور ان کا وزیر ہوں اور آپ جانتے ہوکہ میں خدا اور رسول پر سب سے پہلے ایمان لایا ہوں اور پھر آپ لوگ گروہ گروہ اسلام لائے ہو ۔(١)
اور خود ہی آپ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ میں اس امت میں سے کسی ایسے شخص کو نہیں جانتا کہ جس نے پیغمبراکرمۖ کے بعد میرے علاوہ خدا کی عبادت کی ہو ۔ میں نے نوسال پہلے خداوندعالم کی عبادت کی جب کہ کوئی بھی اس امت میں اس کی عبادت نہیں کرتا تھا ۔(٢)
اور دوسری روایت میںآیاہے کہ پانچ یاسات سال پہلے ۔(٣)
اور نیز امام علی نے فرمایا : میں نے اس طرح رسول خدا ۖ کے ساتھ نماز انجام دی کہ میرے علاوہ ان کے ساتھ کسی نے بھی نماز نہ پڑھی سوائے خدیجہ کے ۔(٤)
..............
(١)المناقب(ابن مغازلی)١١١،حدیث١٥٤۔کشف الغمہ:٧٨١۔بحارالانوار:٣٨ ٣٣٠۔
(٢) الخصائص (نسائی ) ٤٧۔
(٣) تاریخ دمشق :٤٢ ٣٠۔ مسند ابی یعلی موصلی :١ ٣٤٨، حدیث ٤٤٧۔ اسد الغابہ : ٤ ١٧۔ القول المسدد فی مسند احمد ٦٤۔ الآحاد والمثانی :١ ١٤٨، حدیث ١٧٨۔ مسند احمد :١ ٩٩۔ کنزالعمال :١٣ ٤٢، حدیث ٣٦٣٩٠۔ سمط النجوم العوالی :٣ ٢٨، حدیث ٦۔ مجمع الزوائد :٩ ١٠٢۔ کشف الغمہ :١ ٨٠۔ بحارالانوار :٣٨ ٢٥٧۔ الکامل فی التاریخ :١ ٥٨٢۔
(٤) الاستیعاب :٣ ١٠٩٦۔ ۔ شرح نہج البلاغہ(ابن ابی الحدید):٤ ١٢٠۔

١٩٧
ابو ایوب انصاری سے نقل ہوا ہے کہ رسول خداۖ نے فرمایا : فرشتوں نے سات سال مجھ پر اور علی پر دردو بھیجا چونکہ ہم نماز پڑھتے تھے اور ہمارے علاوہ کوئی اور نہ تھا کہ جو ہمارے ساتھ نماز بجالاتا ۔(١)
انس سے روایت نقل ہوئی ہے کہ پیغمبراکرمۖ نے فرمایا : سات سال مجھ پر اور علی پر فرشتوں نے صلوات و درود بھیجا اور خداوندعالم کی یکتائی و توحید کی گواہی زمین سے آسمان تک نہ گئی سوائے میری اور علی کی زبان سے۔(٢)
ابوذر سے روایت ہے کہ پیغمبراکرمۖ نے فرمایا : فرشتوں نے مجھ پر اور علی پر سات سال تک درود و صلوات بھیجی اس سے پہلے کہ کوئی انسان اسلام لے کر آتا ۔(٣)
اور خود امیر المؤمنین ہی سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا : آغاز وحی ونبوت پیر کے دن سے ہوا او ر میں نے منگل کی صبح میں اسلام کا اظہار کیا پیغمبراکرمۖ نماز پڑھتے اور میں ان کے دا ہنی طرف نماز بجالاتا اور کوئی بھی میرے علا وہ ہمراہ نہ ہوتا پھر خداوندعالم کی جانب سے یہ آیت نازل ہوئی
..............
(١) تاریخ دمشق :٤٢ ٣٩۔ اسدالغابہ :٤ ١٨۔ مناقب کوفی :١ ٢٣٨، حدیث ٣٢٩٩٨۔ روضة الواعظین ٨٥۔ شرح الاخبار :٢ ٤٠٩، حدیث ٧٥٥۔
(٢) الفصول المختارہ ٢٦٦۔ اعلام الوری :١ ٣٦١۔ کنزالفوائد ١٢٥۔
(٣) شواہد التنزیل :٢ ١٨٤، حدیث ٨١٨۔ کنزالعمال :١١ ٦١٦، حدیث ٣٢٩٨٩۔ کنزالفوائد ١٢٠۔ مناقب ابن شہر آشوب :١ ٢٩١۔

١٩٨
(اصحاب الیمین)(١) اور داہنی طرف کے اصحاب ۔(٢)
اور آپ ہی کا کلام ہے کہ فرمایا : خدایا میں پہلا وہ شخص ہوں کہ جو تیرے حضور حاضر ہوا ، تیری دعوت کو سنا اور قبول کیا کسی نے بھی نماز میں مجھ پر سبقت نہ لی سوائے پیغمبراکرمۖ کے ۔(٣)
اور فرمایا: خدایا میں اس امت میں سے کسی ایسے بندے کو نہیں جانتا کہ جس نے پیغمبراکرمۖ کے علاوہ مجھ سے پہلے تیری عبادت کی ہو ، اور پھر فرمایا: میںنے اس سے پہلے کہ کوئی نماز پڑھتا سات سال نماز پڑھی ۔(٤)
اورآپ نے اہل کوفہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا :
اے اہل کوفہ آپ کوآنے والے حوادث و واقعات سے خبر دار کرتاہوں تاکہ آپ لوگ ڈرتے رہو اورآمادہ رہو ، نصیحت قبول کرنے والوں کو سمجھاؤ، گویا میں دیکھ رہاہوں کہ تمہارے درمیان یہ کہا جائے گا کہ علی جھوٹ بولتے ہیں جیسا کہ قریش نے یہ نامناسب نسبت اپنے سید و سردار حبیب خدا رحمت الہٰی حضرت محمد بن عبداللہ کو دی ۔
..............
(١) سورہ واقعہ (٥٦)، آیت ٢٧۔
(٢) شواہد التنزیل :٢ ٣٠٠ ،حدیث ٣٩٦(از جعفر جعفی )۔
(٣) نہج البلاغہ :٢ ١٣، خطبہ ١٣١۔ شرخ نہج البلاغہ (ابن ابی الحدید):٨ ٢٦٣۔ النزاع و التخاصم ٤٣۔ اور دیکھیے :ـ امالی صدوق ٤٩١۔ مجمع الزوائد :٩ ١٠٣۔ الاصابہ :٤ ٣٢٦، ترجمہ ٥٦٠٢۔ کشف الغمہ :١ ٨٣۔
(٤) تاریخ دمشق :٤٢ ٣٢۔ مسند احمد :١ ٩٩۔ کشف الغمہ :١ ٨١۔ نظم درر السمطین ٨٢۔ مجمع الزوائد :٩ ١٠٢۔ کنزالعمال :٣ ١٢٢، حدیث ٣٦٣٩١۔

١٩٩
وائے ہوآپ پر، میں کس پر اور کس سے جھوٹ بولوں گا ، کیا خدا پر؟ میں تو سب سے پہلا فرد ہوں کہ جس نے اس کی عبادت کی اور اس کو واحد و یکتا جانا،اور کیا رسول خداۖ پر ؟ جبکہ میں پہلا وہ شخص ہوںکہ جو ان پر ایمان لایا ، ان کی تصدیق کی اور ان کی مدد و نصرت کی ۔
اصلا ً ایسا نہیں ہے کہ میں جھوٹ بولوں لیکن مکاری و فریب کی زبان تمہیں بہکادے گی اور تم بے خبر رہوگے۔(١)

..............
(١) ارشاد مفید:١ ٢٧٩۔ احتجاج طبرسی :١ ٢٥٥۔ بحارالانوار:٤٠ ١١١۔