قبر رسول(ص) پر آپ کے اشعار
 


اے پدر محترم! آپ کے بعد فتنے رونما هو ئے، طرح طرح کی آوازیں بلندهو ئیں اگر آپ زندہ هو تے تو اس طرح کے اختلافات سامنے نہ آتے ۔
آپ ھمارے درمیان سے چلے گئے اور ھمارا حال ا س زمین کی طرح هوگیا ھے جو باران رحمت سے محروم هو گئی هو اورآپ کی قو م وملت میں باھمی خلل واقع هوگیا ھے پس آپ شاھد ھیں اور انکے کارناموں سے چشم پو شی نہ فر ما ئیں
لیکن ھم پرکچھ لوگوں کا بغض وحسداس وقت آشکار هوا جب آپ ھمارے درمیان سے اٹھ گئے اور منوں مٹی کے نیچے چھپ گئے ۔
جب آپ ھمارے درمیان سے اٹھ گئے تو لوگوںمیںسے ایک گروہ نے یہ چال چلی ، ھمارے مقام کو سبک کر دیا ، اور ھماری میراث کو غصب کرلیا۔
آپ ایک نو رفروز اں تھے جس سے وہ لوگ فائدہ اٹھاتے رھے آپ ھی وہ شخصیت ھیں کہ جن پر آسمانی کتاب” قرآن “ نازل کی گئی ۔
اور ھم کو جناب جبرئیل نے قرآنی آیات سے مانوس کیا اور آپ کے جانے سے ھما رے لئے خیرکے سارے دروازے بندهو گئے ۔
اے کاش کہ آپ کے جانے سے قبل ھمکو موت آجاتی ،آپ گئے اور ایک گروہ اپنے با طل مقاصد کو پانے کے لئے تل گیا۔
آپ کے جا نے کے بعد ھم نے وہ مصیبتیں دیکھیں جوعرب و عجم میں سے کسی نے نھیں دیکھیں ۔