|
فصل :۳۶
اول من دخل الجنۃ مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمۃ سلام اللہ علیھا وزوجھا وابناھا
سیدہ سلام اللہ علیھا اوران کاگھرانہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سب سے پہلے جنت میں داخل ہوگا
۹۳۔عن علی رضی اللہ عنہ قال :اخبرنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان اول من یدخل الجنۃ انا وفاطمۃ والحسن والحسین ۔قلت:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فمحبونا؟قال :من ورائکم ۔
"حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بتایا:میرے ساتھ سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والوں میں میں فاطمہ حسن اورحسین ہونگے میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم سے محبت کرنے والے کہاں ہونگے؟آپ نے فرمایا :تمہارے پیچھے ہوں گے"
حوالاجات
۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۴، رقم ۴۷۲۳
۲۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۴:۱۷۳
۳۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۹۸، رقم ۳۴۱۶۶
۴۔ہیثمی نے الصواعق المحرقہ(۲:۴۴۸)میں کہا ہے کہ اسے ابن سعد نے روایت کیا ہے۔
۵۔محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی ۱۲۴
۹۴۔عن ابی ھریرة رضی اللہ عنہ قال رسول اللہ رضی اللہ عنہ اول شخص یدخل الجنۃ فاطمۃ ۔
"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جنت میں سب سے پہلے داخل ہونے والی ہستی فاطمہ ہوگی"
حوالاجات
۱۔ذہبی نے میران الاعتدال فی نقد الرجال (۴:۳۵۱)میں کہا ہے کہ ابو صالح موذن نے مناقب فاطمہ میں روایت کیاہے
۲۔عسقلانی نے بھی المیزان (۴:۱۶)میں ایسا کہا ہے
۹۵۔عن ابی یزیدالمدنی قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اول شخص یدخل الجنۃ :فاطمۃ بنت محمد ومثلھا فی ھذہ الامة مثل مریم فی نبی اسرائیل ۔
"حضرت ابو یزید مدنی سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جنت میں داخل ہونے والوں میں سب سے پہلے میری بیٹی فاطمہ ہو گی اورمیری اس امت میں وہ ایسی ہیں جیسے اسرائیل میں مریم ۔
حوالاجات
قزوینی التدوین اخبارقزوین ۱:۴۵۷
۲۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۱۱۰، رقم ۳۴۲۳۴
فصل :۳۷
مسکنھا یوم القیامۃ فی قبة بیضاء سقفھا عرش الرحمن
روز قیامت سیدہ سلام اللہ علیھا کا مسکن عرش خداوندی کے نیچے سفید گنبد ہوگا
۹۶:عن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ،قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :ان فاطمۃ وعلیاوالحسن والحسین فی حظیرةالقدس فی قبة بیضاء سقفھا عرش
الرحمن ۔
"حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :بیشک آخرت میں فاطمہ علی ،حسن اورحسین جنت الفردوس میں سفید گنبد میں مقیم ہوں گے جس کی چھت عرش خداوندی ہوگا"
حوالاجات
۱۔ ابن عساکر ، تاریخ دمشق الکبیر ۱۴:۶۱
۲۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۹۸،رقم ۳۴۱۶۷
۹۷۔عن ابی موسی الاشعری قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :انا وعلی وفاچمة والحسن والحسی یوم القیامۃ فی قبۃ تحت العرش۔
"حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :روز قیامت میں علی ، فاطمہ ،حسن اورحسین عرش کے نیچے گنبد میں قیام پذیر ہوں گے"
حوالاجات
۱۔ہیثمی مجمع الزوائد ۹:۱۷۴
۲۔زرقانی شرح الموطا،۴:۴۴۳
۳۔عسقلانی لسان المیزان ۲:۹۴
فصل:۳۸
۹۸۔ان فاطمۃ سلام اللہ علیھا وزوجھا وابناھاومن احبھم مجتمون مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فی مکان واحدیوم القیامۃ۔
پنجتن پاک اوران کے تمام محب قیامت کے دن ایک ہی جگہ ہوں گے
۹۸۔عن علی رضی اللہ عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لفاطمۃ :انی وایاک وھذین وھذا الراقد فی مکان واحد یوم القیامۃ
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ فاطمہ سلام اللہ سے فرمایا:اے فاطمہ میں توایک یہ دونوں (حسن وحسین )اوریہ سونے والا حضرت علی کیونکہ اس وقت آپ سو کر اٹھے ہی ہوں گے
حوالاجات
۱۔احمد بن حنبل المسند ۱:۱۰۱
۲۔بزارالمسند ۳:۲۹،۳۰، رقم ۷۷۰
۳۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۶۹۲رقم ۱۱۸۳
۴۔ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۱۶۹،۱۷۰)میں کہا ہے احمد بن حنبل کی روایت کردہ حدیث کی سند میں قیس بن ربیع کے بارے میں اختلاف ہے جبکہ بقیہ تمام رجال ثقہ ہیں
۵۔شیبانی السنہ ۲:۵۹۸، رقم ۱۳۲۲
۶۔ابن اثیراسد الغابہ فر معرفۃ الصحابہ ۷:۲۲۰
۹۹۔عن علی رضی اللہ عنہ عن النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال :انا وعلی وفاطمۃ وحسن وحسین مجتمون ومن احبنایوم القیامۃ ناکل ونشرب حتی یفرق بین الحباد۔
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:میں علی ،فاطمہ ،حسن ،حسین اورہمارے محبین سب روز قیامت ایک ہی جگہ اکٹھے ہوں گے قیامت کے دن ہمارا کھانا پینا بھی اکٹھا ہو گا یہاں تک کہ لوگوں میں فیصلے کردیئے جائیں گے "
حوالاجات
۱۔ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۱۷۴)میں کہا ہے کہ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے اورمیں اس کے رایوں کو نہیں جانتا۔
۲۔طبرانی المعجم الکبیر ۳:۴۱، رقم ۲۶۲۳
فصل:۳۹
قالت ام المومنین عائشۃ رضی اللہ عنھا ۔۔۔۔فاطمۃ سلام اللہ علیھا افضل الناس بعد ابیھا"
فرمان حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا ۔۔۔بعد از مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم افضل ترین ہستی سیدہ زہرا سلام اللہ علیھا ہیں
۱۰۰۔عن عائشۃ رضی اللہ عنھا قالت :مارایت افضل من فاطمۃ رضی اللہ عنھا غیرابیھا۔
"حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ میں نے فاطمہ رضی اللہ عنھا سے افضل ان کے بابا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علاوہ کسی شخص کو نہیں پایا۔
حوالاجات
۱۔طبرانی المعجم الاوسط ۱۳۷۳، رقم ۲۷۲۱
۲۔ہیثمی نے مجمع الزوائد (۹:۲۰۱) میں کہا ہے کہ اسے طبرانی اورابویعلی نے روایت کیا ہے اوراس کے رجال صحیح ہیں
۳۔شوکانی درالسحابہ فی مناقب القرابة والصحابہ ۲۷۷،رقم ۲۴
۱۰۱۔عن عمرو بن دینار قال :قالت عائشہ رضی اللہ عنہ :مارایت احد اقط اصدق من فاطمۃ غیر ابیھا
"عمر بن دنیا رحمة اللہ علیہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے فرمایا :فاطمہ رضی اللہ عنھا کے بابا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سوا میں نے فاطمہ رضی اللہ عنھا سے زیادہ سچا کائنات میں کوئی نہیں دیکھا"
حوالات
ابو نعیم حلیۃ الاولیاء وطبقات الاصفیاء ۲:۴۱،۴۲
فصل :۴۰
قال عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ
فاطمۃ سلام اللہ علیھا احب الناس بعد ابیھا"
عن عمررضی اللہ عنہ انہ دخل فاطمۃ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فقال یا فاطمۃ واللہ مارایت احد احب الی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منک واللہ ماکان احد من الناس بعد ابیک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم احب الی منک
"حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے ہاں گئے اورکہا: اے فاطمہ !خدا کی قسم !میں نے آپ کے سوا کسی شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک ترنہیں سوائے آپ کے بابا کے"۔
حوالاجات
۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۸،رقم ۴۷۳۶
۲۔ابن ابی شیبہ المصنف ۷:۴۳۲، رقم :۳۷۰۴۵
۳۔شیبانی الآحادو المثانی ۵:۳۶۰، رقم ۲۹۵۲
۴۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۱:۳۶۴، رقم ۵۳۲
۵۔خطیب بغدادی تاریخ بغداد۴:۴۰۱
|
|