سيرت آل محمد- (عليهم السلام)
مؤلف : مطہرى، مرتضيٰ (آیۃ اللہ شهید) مترجم / مصحح : عابد عسكری ناشر : اداره منهاج الصالحین نشر کی جگہ : لاهور (پاكستان) نشر کا سال : 2003 جلدوں کی تعداد : 1 صفحات : 199 سائز : رقعی زبان : اردو حرف ناشر
كتاب "سيرت آل محمد (ص) " پيش خدمت ھے يہ كتاب ايك مقدمہ اور آٹھ فصول پر مشتمل ھے ۔اس كا فارسي نام"سيري در سيرہ آئمہ اطھار (ع) "تھا اور يہ ايران كے معروف نشرياتي ادارے انتشارات صدرا"كي شائع كردہ ھے ۔ھم نے اردو زبان پڑھنے اور سمجھنے والے قارئين كي آساني اور تشفئي ذوق كے لئے اس كا نام سيرت آل محمد (ص) ركھا ھے ۔يہ كتاب ايران ميں اب تك بيس مرتبہ شائع ھو چكي ھے۔ يوں تو شھيد مطھري (رح) كي تمام كتب وقيع اور گرانقدر ھيں ليكن اس كتاب كي اپني ايك الگ خوشبوھے ۔اس كا مطالعہ كرنے سے نئے نئے مطالب سامنے آتے ھيں ۔آپ جس امام (ع) كي بھي سيرت كا مطالعہ كريں گے آل محمد (ص) كي پاكيزگي كردار كو ديكھ كر حيران رہ جائيں گے ۔يہ كتاب جھاں علمي كتب كے مطالعہ كے شائقين كے ليئے تاريخي معلومات كا سبب بنتي ھے وھاں آل محمد (ص) سے عقيدت و محبت ميں اضافہ اور تازگي ايمان كا باعث بنتي ھے ۔يہ خوبصورت اور معلوماتي كتاب آيتہ اللہ شھيد مطھري (رح) كي فكر انگيز تقارير كا مجموعہ ھے آپ نے مختلف مقامات پر مختلف خطابات كئے تھے۔ انتشارات صدرا كي محترم انتظاميہ نے ان تقارير كو اكٹھا كر كے ايك كتاب كي صورت ميں شائع كرديا اور يوں ايك بہت بڑا علمي ذخيرہ ھميشہ كے ليئے محفوظ كرديا گيا ۔پہلي فصل ميں حضرت علي عليہ اسلام كي مشكلات پر روشني ڈالي گئي ۔جناب امير المومنين (ع) كي سيرت طيبہ اور آپ كا صبر واستقامت اور ديگر بے شمار خوبيوں كو پڑھ كر انسان دم بخود رہ جاتا ھے اور بيساختہ زبان سے جو جملہ نكلتا ھے وہ يہ ھے كہ"علي (ع) سازمانہ ميں كوئي نھيں ھے"۔
چوتھي فصل ميں امام جعفر صادق عليہ اسلام كے بارے ميں بحث كي گئي ھے كہ فقہ جعفريہ كے اس جليل القدر تاجدار نے علمي وديني اور تحقيقي فكري حوالے سے ايسے ايسے كارنامے انجام ديئے كہ روح محمد (ص) پكار اٹھي كہ جعفر صادق (ع) جيتے رھو ۔شھيد مطھري (رح) نے امام رضاعليہ السلام كي سرزمين خراسان ميں تشريف آوري اور ولي عھدي كے مسئلہ كو جس خوبصورت انداز ميں پيش كيا ھے وہ اپني مثال آپ ھے ۔پھر آپ نے امام موسيٰ كاظم عليہ اسلام كي مجاھدت اور طويل اسيرانہ زندگي كو اس طرح بيان كيا ھے كہ راہ حق كي خاطر قيد ھونے والے شرم كي بجائے فخر محسوس كرنے لگيں ۔ھم سلام پيش كرتے ھيں ان مجاھد اسيروں كو جو مذھب آل محمد (ص) كي خاطر ايك طويل عرصہ سے پابند سلاسل ھيں۔ اس كے بعد ديگر ائمہ طاھرين عليھم السلام كي سيرت طيبہ كو دوسرے مورخين اور تجزيہ نگاروں سے ھٹ كر پيش كيا ھے ۔دشمنان اھلبيت (ع) نے غلط پرو پيگنڈہ كر كے تاريخي فضا كو مسموم كرديا تھا ۔شھيد مطھري (رح) كي يہ فكر انگيز تقارير پڑھنے سے تعلق ركھتي ھيں "اگر چہ سيرت اھلبيت (ع) كو بيان كرنا اور اس كو كما حقّہ، حيطئہ تحرير ميں لانا بشري طاقت سے باھر ھے تاھم ھم نے سمندر ميں سے ايك قطرے كو سامنے لاكر مذھب حقہ كي خدمت كرنے كي ايك ناچيز سي كوشش كي ھے۔ آخر ميں ھم ممتاز دانشور علامہ عابد عسكرى فاضل قم دامہ ظلہ كے شكر گزار ھيں كہ جنھوں نے سيرت آل محمد (ص) كا آسان اور سليس ترجمہ كركے ملت جعفريہ كي علمي خدمت كا حق ادا كرديا ھے ۔موصوف ايك صاب طرز اور نئے اسلوب كے مالك باصلاحيت لكھاري ھيں۔اميد كي جاتي ھے كہ آل محمد (ص) كي (ص) كي محبت كے اسير اور علي (محمد محمد كي محبت كے اسير اور علي (ع) علي (ع) كا دم بھرنے والے مومنين كرام اس كتاب كو پسند فرمائيں گے جھاں تك علوم محمد و مومنين كرام اس كتاب كو پسند فرمائيں گے جھاں تك علوم محمد وآل محمد (ص) كا پيغام پھيلاناتھا اس كے لئے ھم نے حتي الامكان اپنا فرض پورا كرديا ھے اب موجودہ اور آنے والي نسلوں كي ذمہ داري ھے كہ وہ اس سے كس طرح استفادہ كرتے ھيں اور كس طرح اس پر عمل پيرا ھوتے ھيں ۔اللہ تعالي ھماري اس كاوش كو قبول فرمائے۔ شہيد مطہري (رہ) كے درجات بلند فرمائے "اور ہميں توفيق دے كي ہم اس سلسے ميں مزيد كام كرتے رھيں (آمين) دعا گو: رياض حسين جعفرى، لاھور |