چھپنویں حدیث :
کتاب خدا اور اہل بیت رسول ۖنجات امت کا وسیلہ ہیں
اخرج احمد والطبرانی ، عن زید بن ثابت ؛قال: قال رسول اﷲ ۖ :(( انی تارک فیکم خلیفتین ، کتاب اﷲ حبل ممدود ما بین السماء والارض ، و عترتی اہل بیتی ، وانہما لن یفترقا حتی یردا علیّ الحوض ))
احمد اور طبرانی نے زید بن ثابت سے نقل کیا ہے کہ رسول اسلام ۖ نے فرمایا: تمھارے درمیان دوخلیفہ( جانشین) چھوڑ رہا ہوں ، ایک کتاب خدا ہے جو آسمان اور زمین کے درمیان (رسی کی مانند) کھینچی ہوئی ہے(یعنی خدا کی کتاب رسی کی مانند ہے کہ جس کا ایک سرا آسمان میںہے جو خدا کے ہاتھ میں ہے، اور دوسرا سرا زمین میں ہے جوتمھارے ہاتھ میں ہے) اور دوسرے میری عترت ہے جو میرے اہل بیت ہیں ،اوریہ دونوں چیزیں کبھی بھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہونگی،یہاں تک کہ یہ دونوں باہم حوض کوثر پر میرے پاس وارد ہوں گی۔ (١)
ستاونویں حدیث :
چھ قسم کے لوگوں پر خدا اور اس کے رسولۖ نے لعنت کی ہے
اخرج الترمذی و الحاکم ، والبیہقی فی'' شعب الایمان '' عن عائشة ؛ مرفوعاً: قال رسول اﷲ ۖ :(( ستة لعنتہم ولعنہم اﷲ و کل نبی مجاب : الزائد فی کتاب ﷲ ، والمکذب بقدر اﷲ ،والمتسلط بالجبروت ، فیعز بذالک من اذل اﷲ ، ویذل من اعز اﷲ ، والمستحل لحرام اﷲ، والمستحل من عترتی ما حرم اﷲ ، والتارک لسنتی ))
ترمذی ، حاکم اور بیہقی ( کتاب شعب الایمان میں مرفوع سند کے ساتھ)نے عائشہ (٢)سے نقل کیا ہے کہ رسول اسلام نے فرمایا : چھ قسم کے لوگ ایسے ہیں جن پر میں نے ، خدا نے اور ہر مستجاب الدعوات نبی نے لعنت کی ہے، اور وہ یہ لوگ ہیں:
١۔ جو خدا کی کتاب میں زیادتی کرے ۔
٢۔ جوقضاء و قدر الٰہی کو جھٹلائے ۔
٣۔ جو حکومت پر جبراً قبضہ کرکے اس کے ذریعہ ان لوگوں کو کہ جن کو خدا نے ذلیل قرار دیا ہے عزت دے ، اور ان کو ذلیل کرے جنھیں خدا نے عزت بخشی ہے۔
٤۔ جو خدا کی حرام کی ہوئی چیزوں کو حلال سمجھے ۔
٥۔جو میری عترت کی اس عزت و حرمت کو( برباد کرنا ) حلال سمجھے جو انھیں خدا نے عطا کی ہے۔
٦۔جو میری سنت کو ترک کرے ۔(٣)
..............
اسناد و مدار ک کی تحقیق :
(١)مذکورہ حدیث حسب ذیل کتابوں میں بھی نقل کی گئی ہے :
کنزالعمال ج١،ص٤٤ ۔ا لمسند ج٥، ١٨١۔ ہیثمی ؛ مجمع الزوائد ج٩، ص ١٦٣۔
ہیثمی کہتے ہیں: اس حدیث کو احمد بن حنبل نے خوب اور جید سند کے سا تھ نقل کیا ہے .
ابن حجر ؛ الصواعق المحرقة ص ١٣٦۔
ابن حجر کہتے ہیں : اس حدیث کو بیس سے زیادہ صحابیوں نے نقل کیا ہے.
(٢) ام المومنین حضرت عائشہ زوجہ ٔ رسو ل بنت ابی بکر بن ابی قحافہ ؛
آپ ہجرت کے دس سال قبل دنیا میںآئیں ، اور جنگ بدر کے بعد آپ کی شادی رسو ل خدا سے ہوئی ، اور ٣٥ ھ میں طلحہ اور زبیر کے ورغلانے پر ان کے ساتھ حضرت علی ـ کے مقابلہ میں جنگ جمل میں تشریف لائیں ! ام المومنین عائشہ سے محدثین نے تقریباً ٢٢١٠ حدیثیں نقل کی ہیں ، آپ کی وفات ٥٥ سال کی عمر میں ٧٥ ھ کو ہوئی ،اور ابو ہریرہ نے آپ پر نماز جنازہ پڑھی ، بقیہ حالات زندگی درج ذیل کتابوں میں ملاحظہ کریں :
الاصابة ج٨،ص ١٤١۔ تذکرة الحفاظ ج١،ص٢٩،٢٧۔
(٣)مذکورہ حدیث حسب ذیل کتابوں میں بھی نقل کی گئی ہے :
ینابیع المودة ص ٢٧٧ ۔کنز العمال ج٨، ص١٩١۔ خطیب تبریزی ؛ مشکاة المصابیح ص٥٧٣۔الجامع الصحیح ( ترمذی شریف )ج١،ص ٣٨۔حاکم؛ مستدرک الصحیحین ج١،ص ٣٦۔
حاکم اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد کہتے ہیں : اس حدیث کے تمام اسناد صحیح ہیں ،میں تو اس کے راویوں کوکہیں سے ضعیف نہیں پاتا ہوں ، اگرچہ امام بخاری ور امام مسلم نے اس حدیث کو اپنی کتابوں میں نہیں نقل کیا ہے ! مستدرک میں ایک دوسری جگہ اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد کہتے ہیں :یہ حدیث شرط بخاری کے مطابق صحیح ہے .
اٹھاونویں حدیث:
چھ قسم کے لوگ خدا و رسولۖ کی نظر میں ملعون ہیں
اخرج الدیلمی فی الافراد ،والخطیب فی المتفق ، عن علی ؛قال: قال رسول اﷲ ۖ :(( ستة لعنہم اﷲ،ولعنتہم، وکل نبی مجاب : الزائد فی کتاب ﷲ، والمکذب بقدر اﷲ ، والراغب عن سنتی الی بدعة ،والمستحل من عترتی ما حرَّم اﷲ ، والمتسلط علی امتی بالجبروت ، لیعز من اذل اﷲ ، ویذل من اعز اﷲ ، والمرتد اعرابیاً بعد ہجرتہ)).
دار قطنی (١)نے کتاب'' الافراد ''میں اور خطیب بغدادی نے کتاب'' المتفق '' میں حضرت علی ـ سے نقل کیا ہے کہ رسول خدا ۖ نے ارشاد فرمایا: چھ قسم کے لوگ ایسے ہیں جن پر میں نے ، خدا نے اور ہر مستجاب الدعوات نبی نے لعنت کی ہے، اور وہ یہ لوگ ہیں:
١۔ جو خدا کی کتاب میںاضافہ کرے .
٢۔ جو اﷲ کی قضاء وقدر کو جھٹلائے .
٣۔جو میری سنت کو ترک کرکے بد.عت کے روبراہ ہوجائے۔
٤۔ جو میرے اہل یت کے بارے میں ان امور کو حلال سمجھے جنھیں خدا نے حرام قرار دیا ہے ۔
٥ ۔جو میری امت پر قہر وغلبہ کے ذریعہ اس لئے مسلط ہو جائے کہ جن لوگوں کو خدا نے ذلیل قرار دیا ہے انھیں عزت دے ، اور ان کو ذلیل کرے جنھیں خدا نے عزت بخشی ہے۔
٦۔ وہ اعرابی ( لوگ)جوخدا و رسول کی طرف ہجرت کرنے کے بعد دوبارہ دور جاہلیت کی طرف پلٹ جائیں ۔(٢)
انسٹھویں حدیث :
تین چیزیں ایسی ہیں جن سے دین و دنیا سنورتے ہیں
اخرج الحاکم فی تاریخہ ،والدیلمی ،عن ابی سعید ؛ قال: قال رسول اﷲ ۖ :(( ثلاث من حفظہن حفظہ اﷲ لہ دینہ و دنیاہ ،ومن ضیعہن لم یحفظ اﷲ لہ شیئًا، حرمة الاسلام ، وحرمتی ، وحرمة رحمی ))
حاکم (اپنی تاریخ میں) اور دیلمی نے ابو سعید خدری سے نقل کیا ہے کہ رسول خدا ۖ نے فرمایا: تین چیزیں ایسی ہیں کہ اگر انسان ان کی حفاظت کرے تو خدا اس کے دین ودنیا کومحفوظ رکھتا ہے، اور جو شخص ان کی حفاظت کے بجائے ان کو ضائع کردے، خدا اس کے لئے کسی چیز کی حفاظت نہیں کرے گا ،اور وہ تین چیزیں یہ ہیں :
١۔اسلام کا احترام
٢۔ میرا احترام
٣۔ میرے اہل بیت کا احترام . (٣)
ساٹھویں حدیث :
ساری دنیا میں سب سے بہتر بنی ہاشم ہیں
اخرج الدیلمی ،عن علی ؛قال: قال رسول اﷲ ۖ :(( خیر الناس العرب ، وخیر العرب القریش ، وخیر قریش بنو ہاشم ))
دیلمی نے حضرت علی ـ سے نقل کیا ہے کہ رسول اسلامۖ نے فرمایا : تمام انسانوں میں سب سے بہتر انسان عرب ہیں،(٤)اور عرب میں سب سے بہتر قریش ہیں ، اور قریش میں سب سے بہتر بنی ہاشم ہیں ۔(٥) ((ھٰذا آخرہ والحمد ﷲ وحدہ))
..............
اسناد و مدار ک کی تحقیق :
(١)ابو الحسن علی بن عمر بن احمد بن مہدی دار قطنی بغدادی ؛ آپ ٣٦ ٣ھ میں متولد ہوئے ، اور ٣٨٥ ھ میں وفا ت پائی ، آپ کی سب سے اہم کتاب سنن دار قطنی ہے، بقیہ حالات زندگی درج ذیل کتاب میں ملاحظہ کریں :
تذکرة الحفاظ ج ٤،ص ٩٩٥، ٩٩١۔
(٢)مذکورہ حدیث حسب ذیل کتاب میں بھی نقل کی گئی ہے :
القول الفصل حضرمی؛ ج١،ص ٤٦٦۔ متقی ہندی ؛ کنزالعمال ج١٦،ص٣٤١۔
(٣)مذکورہ حدیث حسب ذیل کتاب میں بھی نقل کی گئی ہے :
مجمع الزوائد ج ٩، ص ٦٨۔الصواعق المحرقة ص٩٠۔
(٤)جیسا کہ ہم نے گزشتہ بحوث میں کہا کہ اس طرح کی تمام حدیثیں جو قو م پرستی اور ذات پات کی برتری پر مشتمل ہوں وہ محل اشکال ہیں ،کیونکہ قرآن اور حدیث کی رو سے تقوی اور پرہیز گاری کی بنا پر برتری ہوتی ہے . مترجم .
(٥)مذکورہ حدیث دیلمی کی کتاب کے علاوہ حسب ذیل کتابوں میں بھی نقل کی گئی ہے :
کنزالعمال ج١٦،ص٣٤١۔الانساب ج ١،ص ١٥۔ دیلمی ؛جنت الفردوس ص ٥٧۔
البتہ مذکورہ حدیث کو دیلمی نے اپنی کتاب میں ایک دوسری جگہ اس طرح بھی نقل کیا ہے :
(( خیر الناس العرب ،وخیر العرب القریش ،وخیر قریش بنو ہاشم ،وخیر العجم فارس وخیر السودان النوبة وخیرالصبغ العصفروخیر الخضاب الحناوالکتم ،وخیر المال العقر))
رسول اسلامۖ نے فرمایا : تمام انسانوں میں سب سے بہتر عرب ہیں ، اور عرب میں سب سے بہتر قریش ہیں ، اور قریش میں سب سے بہتر بنی ہاشم ہیں ، اور عجمیوں میں سب سے بہتر فارس ہیں ، اور سیاہ فام لوگوں میں سب سے بہتر مقام نوبہ کے سیاہ فام ہیں ، اور رنگوں میں سب سے بہتر رنگ زرد ہے ، اور خضاب میں سب سے بہتر خضاب حنا اوروسمہ کا ہے ، اور مال میں سب سے بہتر مال نقد ہے.
محترم قارئین ! اس حدیث کے مضمون کا مطالعہ کرنے بعد کیا کسی طرح کا اس میں شک وشبہ باقی رہ جاتا ہے کہ یہ حدیث جعلی اور گڑھی ہو ئی نہیں ہے؟ ! میں تو نہیں سمجھتا کہ کوئی بھی عاقل مسلمان اس حدیث کو صحیح سمجھتا ہوگا . مترجم .
آغاز ترجمہ : ١٠ ذی الحجہ بروز جمعہ ٤١٢٥ ھ . اختتام ترجمہ : ١٨ ذی الحجہ بروز شنبہ ١٤٢٥ ھ مطابق ٢٩ جنوری ٢٠٠٥ ء ٣١٨٣ ش ھ .تکمیل و تنظیم ٨ محرم الحرام ١٤٢٦ ھ .
|