محمد بن عبدالوھاب اورعلماء اہل سنت
١۔اس کے اساتذہ کی طرف سے اس کی گمراہی کی پیش بینی :
مفتی اعظم مکہ مکرمہ احمد زینی دحلان متوفی ١٣٠٤ھج لکھتے ہیں :
فاخذ عن کثیر من علماء المدینہ منھم الشیخ محمد بن سلیمان الکردی الشافعی والشیخ محمد حیاة السندی الحنفی وکان الشیخان المذکوران وغیر ھما من اشیاخہ یتفرسون فیہ الالحادوالضلال، ویقولون :سیضل ھذا ، ویضل اللہ بہ من ابعد ہ واشقاہ ، وکان الامر کذلک ، وما اخطات فراسھم فیہ)(١)
محمد بن عبدالوھاب نے بہت سے علمائے مدینہ مانند شیخ محمد سلیمان کردی شافعی اور شیخ محمد حیات سندی حنفی سے علمی استفادہ کیا ، یہ دونوں استاد ابتدا ء ہی سے اس کے اندر بے دینی اورگمراہی کے آثار محسوس کررہے تھے اورکہا کر تے تھے کہ وہ گمراہ ہوجائے گا اورا س کے ہا تھوں رحمت خدا سے دور اورشقی لوگ بھی گمراہ ہوں گے ان کی یہ پیش گوئی بالکل درست ثابت ہوئی ۔
٢۔محمد بن عبدالوھاب کا باپ بھی اس کی گمراہی کاگمان کرتا :
احمد زینی دحلان لکھتے ہیں :
(وکان والدہ عبدالوھاب من العلماء الصالحین فکان ایضا یتفرس فی ولدہ المذکور الالحادویذمہ کثیراویحذرالناس منہ).(٢)
محمد بن عبدالوھاب کا باپ نیک علماء میں سے تھا اور وہ بھی دوسرے علماء کے مانند اپنے بیٹے میں الحادوبے دینی کے آثار کو محسوس کرتا اوراس کی شدید مذمت اورلوگوں کو اس سے بچنے کا حکم دیتا تھا۔
--------------
(١)الدررالسنیة فی الرد علی الوھابیة :٤٢
(٢) حوالہ سابق .
٣۔محمد بن عبدالوھاب کے بھائی کا اس سے سخت رویہ :
مفتی مکہ مکرمہ زینی دحلان لکھتے ہیں :(وکذا اخوہ سلیمان بن عبد الوھاب فکان ینکر مااحد ثہ من البدع والضلال والعقائد الذائغة ، وتقدم انہ الف کتابا فی الردعلیہ ).(١)
محمد بن عبدالوھاب کا بڑا بھائی سلیمان بھی اس کی بدعات ، گمراہی اورمنحرف عقائد کا انکار کرتا اوراس نے اس کے عقائد کی رد میں ایک کتاب بھی لکھی ۔(٢)
دوسرے مقام پر لکھا ہے :(کان محمد بن عبد الوھاب الذی ابتدع ھذہ البد عة یخطب للجمعة فی مسجد الدرعیة ویقول فی کل خطبة :ومن توسل بالنبی فقد کفر ، وکان اخوہ الشیخ سلیمان بن عبد الوھاب من اھل العلم فکان ینکر علیہ انکارا شدید ا فی کل مایفعلہ ، او یامربہ ولم یتبعہ فی شئی مما ابتدا عہ،وقال لہ اخوہ سلیمان یوما : کم ارکان الاسلام یامحمد بن عبدا لوھاب ؟!فقال :
--------------
(١)ایضا .
(٢)]اس کتاب کا نام (الصواعق الالھیة فی الرد علی الوھابیة )ہے جو ابوطالب علیہ السلام اسلامک انسٹیٹیوٹ لاہور کی کاوشو ں سے اردو زبان میں ترجمہ وتحقیق کے ساتھ شائع ہوچکی ہے ، یہ وھابیت کے خلاف لکھی جانے والی سب سے پہلی کتا ب ہے (مترجم)[
خمسة ، فقال :انت جعلتھا ستة ، السادس من لم یتبعک فلیس بمسلم ، ھذا عندک رکن سادس للاسلام ۔(١)
محمد بن عبدالوھاب درعیہ میں جمعہ کا خطبہ دیا کرتااورہر مرتبہ خطبے میں کہاکرتا :پیغمبر ۖسے توسل کفر ہے ، اس کا بھائی شیخ سلیمان بھی اہل علم تھا اس کی ہر ہر بات اورہرہر عمل کی سخت مخالفت کرتا اوراس کی بدعات میں سے کسی ایک میں بھی اس کی پیروی نہ کرتا ۔
ایک دن سلیمان نے اپنے بھائی محمد سے سوال کیا اسلام کے ارکان کتنے ہیں ؟محمد نے جواب دیا پانچ ،اس وقت سلیمان نے کہا:تونے تو چھ بنارکھے ہیں اور چھٹا یہ کہ جو تیری پیروی نہ کرے وہ مسلمان ہی نہیں ۔
٤۔محمد بن عبدالوھاب کے بھائی کا قتل سے خوفزدہ ہونا :
احمد زینی دحلان کہتے ہیں :
ولما طال النزاع بینہ وبین اخیہ خاف اخوہ ان یامر بقتلہ فارتحل الی المدینہ المنورة والّف رسالة فی الرد علیہ وارسلھا لہ فلم ینتہ والّف کثیر من علماء الحنابلة وغیر ھم رسائل فی الرد علیہ وارسلوھا لہ فلم ینتہ .(٢)
--------------
(١)الدررالسنیة فی الردعلی الوھابیة :٣٩
(٢)ایضا
جب سلیمان اوراس کے بھائی محمد کے درمیان اختلاف حد سے تجاوز کرگیا تو سلیمان اس خوف سے مدینہ منورہ ہجرت کرگیا کہ کہیں اس کا بھائی اس کے قتل کا حکم نہ دے دے وہاں پہ اس نے اس کی رد میں ایک رسالہ لکھا اوراسے بھیج دیا ، اسی طرح بہت سے حنبلی اورغیر حنبلی علماء نے بھی اس کی رد میں رسالے لکھے اوراسے بھجوائے لیکن کسی ایک نے بھی اسے فائدہ نہ دیا ۔
|