وہابیت عقل و شریعت کی نگاہ میں
 
مراجع تقلید اور وہابیت کا انحرافی تفکر
ایسی چیزجو ہر مسلمان کیلئے تکلیف کا باعث بنتی ہے وہ عقل و شریعت کے
مخالف فتوے ہیں جبکہ ایسے فتوے دینے والے حضرات کو یہ علم نہیں ہے کہ وہ چاہتے یا نہ چاہتے ہوئے ان لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں جن کا مقصد مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پھیلا کر اسلام کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کے علاوہ کچھ اور نہیںہے۔
--------------
(١)جریدة الرسالة الجمعة ، ٧ رجب ، ١٣٤٦ ھ . الموافق ١٢ اگست ، ٢٠٠٥ ئ
امام خمینی کا نظریہ:
کیا مسلمان یہ نہیں دیکھ رہے کہ آج وہابیوں کے مراکز دنیا میں فتنوں اور جاسوسی کے اڈوں میں تبدیل ہو چکے ہیں ایک طرف سے اسلام اشراف، اسلام ابوسفیان،... اور اسلام امریکائی کی ترویج کر رہے ہیں تودوسری طرف اپنے پیر و مرشد امریکہ کی دہلیز پر سر جھکائے نظرآتے ہیں۔(١)
اپنے سیاسی الٰہی وصیت نامے میں لکھتے ہیں:
ہم دیکھ رہے ہیں کہ شاہ فہد ہر سال لوگوں کی بے تحاشا ثروت میں سے بہت زیادہ مقدار قرآن کریم چھپوانے اور مخالف قرآن تبلیغات کرنے پر خرچ کررہا ہے اوربے اساس و خرافات پر مشتمل وہابی مذہب کی ترویج میں مصروف عمل ہے. اور غافل عوام و اقوام کو دنیا کی بڑی طاقتوں کے حوالے اور اسلام و قرآن کے نام پر اسلام و قرآن کی نابودی کیلئے سامان مہیا کر رہا ہے۔(٢)
--------------
(١) صحیفۂ امام ٢١:٨٠، شہدائے مکہ کی بر سی کی مناسبت پر امام خمینی کا پیغام۔
(٢) وصیت نامہ سیاسی و الہی امام خمینی، ٢٦ بہمن٣٦١ا بمطابق یکم جمادی الاول ١٤٠٣ ہجری ۔
آیت اللہ العظمیٰ فاضل لنکرانی قدّس سرّہ کا نظریہ:
تمام اہل علم پر واضح ہے کہ مسلمانوں کے تمام فرقوں کا اس پر اتفاق ہے کہ وہابی اسلام سے خارج اور مولود کفر و یہود ہیں ان کے وجود کا فلسفہ اسلام و قرآن کی مخالفت اور مسلمانوں کے درمیان اختلاف ایجاد کرنے کے سواکچھ اور نہیںہے۔
یہ فرقہ نہ صرف شیعوں کے مقدسات کو نابود کرنا چاہتا ہے بلکہ تمام مقدسات اسلامی منجملہ روضۂ مبارک نبی اکرم ۖ کو بھی خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے اور ایک دن آئے گا کہ قرآن و خانہ خدا کو بھی نشانہ بنائے گا۔(١)

رہبر معظم کا نظریہ:
رہبر معظم فرماتے ہیں:
ابتداء ہی سے وحدت اسلام پر ضرب لگانے اور اسلامی معاشرے میں اسرائیل کے مانند ایک مرکز قائم کرنے کے لئے وہابیوں کو وجود میں لایا گیا،جس طرح اسرائیل کو اسلام کے خلاف مرکز کے طور پر وجود میں لایا گیا اسی طرح اس وہابی اور نجدی حکومت کو وجود میں لایا گیا تاکہ عالم اسلام کے اندر اپنے امن کا ٹھکانہ بنا سکیں جو انھیں سے وابستہ ہو اور آج ہم ان کی اس وابستگی کو دیکھ رہے ہیں۔
آج مرکز اسلام کے وہابی حکمران ،دشمن اسلام امریکہ کی سیاست سے اپنی حمایت، رفاقت اور وابستگی کا اظہار بڑے کھلے لفظوں میں کرتے ہیں اور اسے مخفی نہیں رکھتے۔(2)
--------------
(١) امام عسکری علیہ السلام کے روضۂ مبارک کی دوبارہ تخریب کے موقع پر پیغام ٣٢٣ ١٣٨٦(٢٠٠٧ئ)۔
(2) دفتر حفظ و نشر آثار رہبر معظم Farsi.khamenei.ir۔
آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کا نظریہ:
آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی فرماتے ہیں:
دشمنان اسلام نے علاقے میں مسلمانوں سے سوء استفادہ اور ان کے درمیان تفرقہ پھیلانے کے لئے وہابیوں کو آمادہ کر رکھا ہے۔(1)
طول تاریخ میں دین مبین اسلام جن مشکلات اور عظیم سازشوں سے دچار رہا ہے ان میں سے ایک فرقۂ وہابیت کی پیدائش ہے جس کی وجہ سے اسلام ترقی نہیں کر سکا۔(2)

آیت اللہ العظمیٰ صافی کا نظریہ:
جب میں نے کتاب العواصم من القواصم کا مطالعہ کیا تو اس کے مؤلف کی مسلمانوں کے درمیان تفرقہ بازی کی کوشش کو دیکھ کر حیران رہ گیا. خدا کی قسم! میں
--------------
(1)Salaf.blogfa.com\post_406.aspx\\:httpنقل از خبر گذاری ایرنا، سوموار پنجم آذر ١٣٨٦۔
(2) جنت البقیع کی تخریب کی برسی کی مناسبت سے درس خارج کے ابتداء میں آپ کا بیان، ٨ شوال ١٤٢٧ھ۔
نے کبھی یہ تصور نہیں کیا تھا کہ عصر حاضر میں بھی کوئی ایسا مسلمان ہو سکتا ہے جو مسلمانوں کو ایک دوسرے سے دوراور ان کے درمیان اختلاف ایجاد کرنے کی کوشش کرے اور وحدت کے منادی و مصلح افراد پر نادانی، جھوٹ اور نفاق و حیلہ گری کی تہمت لگائے. اور سب سے بڑی مصیبت تو یہ ہے کہ یہ کتاب مدینہ منورہ کی سب سے بڑی یونیورسٹی سے چھپی اور منتشر کی گئی ہے۔
ارے! جب تک الخطوط العریضہ، الشیعة و السنة اور العواصم من القواصم جیسی کتب مدینہ منورہ جیسی اسلامک یونیورسٹی سے لکھی جائیں اور اہل بیت عصمت و طہارت علیہم السلام سے دشمنی کو آشکار، تاریخی حقائق کا انکار، وحدت مسلمین کو زیر سوال لایا جائے اور وحدت کے منادی حضرات کی مخالفت کی جائے تب تک کیسے مسلمانوں کے درمیان وحدت برقرار ہو سکتی ہے؟(١)
اسی طرح آئمہ معصومین علیہم السلام کے روضوں کی تعمیر کروانے والے ادارے کے ارکان سے ملاقات کے دوران فرمایا:
وہابی فقط اہل بیت علیہم السلام سے ہی دشمنی نہیں رکھتے بلکہ رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بھی دشمن ہیں یہ لوگ تاریخ و نام اسلام کو مٹانے پر تلے ہوئے ہیں آئمہ علیہم السلام کا نام اور ان کی یاد کبھی مٹنے والی نہیں ہے بلکہ جو چیز جلد صفحۂ ہستی سے محو ہونے والی ہے وہ فتنۂ وہابیت ہے اورپھر تاریخ میں تنہا ان کے مظالم ہی باقی رہ
جائیں گے۔(2)
تفرقہ بازی کو رواج دینے کے بارے میںتفکر وہابیت کے قرآن و سنت کے مخالف ہونے کو واضح کرنے کیلئے ہم سب سے پہلے وحدت واتحاد کو قرآن کی رو سے بیان کر رہے ہیں اور پھر اس کے بعد تفرقہ بازی کے اسباب اور اس کے بدترین اثرات کو بیان کریں گے۔

--------------
(١) صوت الحق: ١٧ تألیف آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپائگانی۔
(2) www.farsnews.net-www.mazaheb.com۔