سخن مترجم٤
مقدمۂ مؤلف١٣
وہابیوں کا شیعوں کی طرف جھوٹی نسبت دینا١٤
مذہب شیعہ کا مستقبل١٧
کتاب کے مطالب پر ایک اجمالی نظر٢٢
فصل اول ٢٥
وہابیت، امتوں کے درمیان تفرقہ کا باعث٢٥
مراجع تقلید اور وہابیت کا انحرافی تفکر٣٢
امام خمینی کا نظریہ٣٣
آیت اللہ العظمیٰ فاضل لنکرانی قدّس سرّہ کا نظریہ٣٤
رہبر معظم کا نظریہ٣٤
آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کا نظریہ ٣٥
حضرت آیت اللہ العظمیٰ صافی کا نظریہ٣٥
قرآن و سنّت میں وحدت و اتحاد کا مقام٣٧
حضرت علی سب سے بڑے منادی و حدت٤٣
حضرت علی کی نگاہ میں اختلاف کے برے اثرات٤٧
عصر حاضر میں وحدت و اتحاد کی اہمیت٥٠
وحدت کے اہداف٥٣
شہید مطہری کی نگاہ میں وحدت کا غلط مفہوم لین٥٥
کیا مشترک امور پر عمل پیرا ہونا ممکن ہے٥٧
ایک گروہ یا ایک محاذ٥٨
کیا مسئلہ امامت اختلاف انگیز ہے٥٩
شہید مطہری کی رائے٥٩
آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کی رائے٦٠
آیت اللہ العظمیٰ فاضل لنکرانی کی رائے٦١
امام جمعہ زاہدان کی رائے٦٢
وحدت کے لئے پیغمبر ۖ کا بیان کیا ہوا راستہ٦٢
فصل دوم٦٩
وہابیت کی تاریخی جڑیں٦٩
اسلام کی پہلی صدی میں وہابیت کی بنیاد٦٩
وہابیت ایک نظر میں٧٥
وہابی فرقہ کے بانی٧٩
افکار وہابیت کا بانی ابن تیمیہ٧٩
علماء اہل سنت اورابن تیمیہ کی مخالفت ٨٤
ابن تیمیہ کی گوشہ نشینی کے عوامل اوراس کے افکار کے دوبارہ رشد کے اسباب ٩٣
محمد بن عبدالوھاب کی زندگی پر ایک مختصر نظر ٩٥
محمد بن عبدالوھاب اورعلماء اہل سنت٩٨
رسول خدا ۖ کی ظہور وھابیت کی پیشگوئی١٠٢
ابن تیمیہ کے عقائد کی رد میں لکھی جانے والی کتب اہل سنت ١٠٦
ابن تیمیہ کے عقائد کی رد میں لکھی جانے والی کتب شیعہ ١٠٩
فصل سوم١١١
وہابیوں کا عملی کارنامہ١١١
طول تاریخ میںوھابیوں کے مظالم ١١١
١۔نجد میں وہابیوں کا قتل وغارت کرن١١١
٢۔کربلاکے شیعوں کا مظلومانہ قتل١١٦
٣۔نجف اشرف پرحملہ ١٢٠
٤۔مکہ مکرمہ میں بزرگان دین کے آثار کو ویران کرن١٢٣
٥۔بڑے بڑے کتب خانوں کوآگ لگان١٢٦
٦۔مدینہ منورہ پرقبضہ ١٢٧
٧۔مکہ مکرمہ اورطائف میںقبروں کاویران کرن١٢٨
٨۔جنت البقیع میں آئمہ علیہم السلام کی قبروں کو خراب کرن١٢٨
٩۔اہل طائف کاقتل عام١٢٩
١٠۔علمائے اہل سنت کا قتل عام ١٣٣
١١۔غیروہابی ممالک سے تجارتی بائیکاٹ١٣٥
١٢۔بیت اللہ کے حاجیوں کاقتل ١٣٦
١٣۔اردن کے بے دفاع لوگوں کاقتل ١٣٧
١٤۔امام موسی کاظم علیہ السلام کے عزاداروںکاقتل ١٣٨
١٥۔افغانستان میں وہابی طالبان کے مظالم١٣٨
فصل چہارم ١٣٩
وہابیت اورخداکی شناخت ١٣٩
افکار وہابیت انصاف کے ترازو پر١٥٢
ابن تیمیہ کے دیگر اقوال پر ایک نظر١٥٩
فصل پنجم ١٦٣
وہابی اور مسلمانوں کو کافر قرار دین١٦٣
مسلمانوں کی تکفیر کے بارے میں وہابیوں کے نظریہ پر اعتراض١٨١
١۔ مسلمانوں کی تکفیر قرآنی آیات کی مخالفت کرنا ہے١٨١
٢۔مسلمانوں کی تکفیر سنت پیغمبر ۖ کی مخالفت کرنا ہے١٨٨
٣۔ مسلمانوں کی تکفیر سیرت پیغمبر کے مخالف ہے١٩٢
٤۔ مسلمانوں کی تکفیر صحابہ کی روش کے مخالف ہے١٩٤
٥۔ مسلمانوں کی تکفیر علمائے اہل سنت کے عقیدہ کے مخالف ١٩٥
٦۔خود وہابیوں کا تکفیر میں گرفتار ہونا ٢٠٢
٧۔مجلس کبار العلماء کا تکفیر کی مذمت کرنا ٢٠٢
٨۔سعودی بادشاہ کا تکفیر کرنے والے وہابی مفتیوں پر حملہ ٢١٢
٩۔مفتی اعظم سعودیہ کا عراق میں ہونے والے خود کش دھماکوں کی مذمت کرن٢١٣
فصل ششم ٢١٧
وہابی اور مسلمانوں پر بدعت کی تہمت٢١٧
١۔میلاد النبی ۖ کو بدعت قرار دینا ٢١٧
٢۔ انبیاء و صالحین کی سوگواری ٢١٨
٣۔اذان سے پہلے یا بعد میں پیغمبر ۖپر درود بھیجنا ٢١٨
٤۔قبر پیغمبر ۖ کے پاس قبولیت کے قصد سے دعا کرن٢٢٠
٥۔رسول خدا ۖ کو قرآن یا نماز کا ثواب ہدیہ کرنا ٢٢١
٦۔ قل خوانی ٢٢١
٧۔ مردوں کو نماز کا ثواب ہدیہ کرنا ٢٢٢
٨۔تلاوت قرآن سے پروگرام کا آغاز٢٢٢
٩۔مل کر تلاوت قرآن یا دعا کرنا ٢٢٣
١٠۔تلاوت قرآن کے بعد صدق اللہ العظیم کہنا ٢٢٣
١١۔ خانہ کعبہ کے غلاف کو مس کرنا ٢٢٤
١٢۔ تسبیح کے ساتھ ذکر کرنا ٢٢٤
١٣۔سالگرہ منانا ٢٢٥
بدعت کے بارے میں وہابی افکار کی رد٢٢٦
بدعت کے صحیح مفہوم کا درک نہ کرن٢٢٦
بدعت کے ارکان ٢٢٩
بدعت قرآن کی رو سے٢٣١
بدعت ، روایات کی روشنی میں ٢٣٤
روایات شیعہ کی روشنی میں بدعت ٢٣٧
کیا بزرگان دین دین کی یاد منانا بدعت ہے ٢٤٠
انبیاء کے میلاد کا قرآن سے اثبات٢٤١
سعودی عرب کی قومی عیدیں ٢٤٣
فصل ہفتم ٢٤٥
انبیاء واولیاء سے توسل کا حرام قراردین٢٤٥
پیغمبر ۖسے توسل کے بارے میں وہابیوں کے نظریات٢٤٥
توسل کے بارے میں وہابیوں کے نظریات کی رد٢٥٢
الف:انبیاء سے توسل قرآن میں ثابت ہے
ب: بعثت سے پہلے آنحضرت ۖ سے توسل٢٥٦
ج: بعثت کے بعد رسول اکرم ۖسے توسل ٢٦٢
د: آنحضرت ۖ کی رحلت کے بعد ان سے توسل ٢٦٥
|