شجره طیبه زیدی سادات مقیم شبه قاره هند
 

21۔ شجرہ مبارک
شجرہ آدم سے ہاشم تک
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بن عبداللہ اور حضرت علی علیہ السلام بن ابوطالب کا شجرہ نسب یوں ہے کہ( محمد بن عبد اللہ اور علی ابن ابیطالب) بن عبد المطلب، بن ہاشم، بن عبد مناف، بن قصئِ، بن کلاب، بن مرہ بن کعب، بن لوئ، بن غالب، بن فہر (اِس فِہر کا لقب قُریش تھا اور قُریشی قبیلہ اِسی سے منسوب ہے ، اس کے آگے سلسلہ نسب یوں کہ فِہر ) ، بن مالک بن نضر، بن کنانہ، بن خزیمہ، بن مدرکہ، بن الیاس، بن مضر ، بن نزار ، بن معد ، بن عدنان(جو کہ یقیناً اِسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں) بن اسمعیل علیہ السلام، بن ابراہیم علیہ السلام۔۔(صحیح سیرۃ النبویہ )
عدنان تک کے نسب نامہ کی صحت پر پر تمام محدثین ، سیرت نگاروں اور علمائے انساب کا اتفاق ہے۔ اور "عدنان" کے اولادِ اسماعہل علیہ السلام سے ہونے کے بارے میں بھی کوئی اختلاف نہیں۔البتہ عدنان سے اوپر نابت بن اسماعہل علیہ السلام کا شجرہ نسب جو کہ محفوظ نہیں رہا یوں بتایا جاتا ہے :
بن اُدبن مقوِّم بن ناحور بن تَیرح بن یعرُب بن یشجب بن نابت بن اسماعیل بن ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام
اس طرح رسالت و امامت کا سلسہ حضرت آدم علیہ السلام سے جا ملتا ہے ۔ ان واسطوں میں مندرجہ ذیل انبیاء آتے ہیں۔

سلاسل نبوت:
حضرت آدم(ع)
شیت(ع)۔ حضرت انوش یا یونس۔ قینان یا قبتان۔
شیت(ع) ۔ ادریس (ع) - نوح(ع) ۔ ابراہیم(ع) - اسمعیل(ع) ) - عدنان(ع)۔۔۔
- حضرت آدم(علیہ السلام) - شیت(علیہ السلام) - انوش قینان - مہلائیل - یرد (الیارد) - حضرت ادریس(علیہ السلام) - متوشلح - لمک (بالک) - حضرت نوح (علیہ السلام) - سام - ارفحشد - شالخ (شامخ) - عابر (عور) - قالغ (بلغ) - حضرت ارغو (ہود) (علیہ السلام) - ساروغ - سروع ناحور تارخ - حضرت ابرا ہیم(علیہ السلام) - حضرت اسمعیل (علیہ السلام)
قیدار - سلان ( مجل) - ثابت (راست) - ہمیسع (ماحی) - عسقی - عنتب عبید - تقی - حسان - انقاد - عوض - برد - مناسل - ناخود - عوام - عوض - لر - سما ئے - ذراح - ناجب - معطر - سلمان - السیع - ہمیسع - ادد آد ( اد) - حضرت عدنان(علیہ السلام) - معد - نزار - نضر (مضر) - الیاس(علیہ السلام) - مدرک (مدرکہ) - خزیمہ - کنان (کنانہ) - نضر - مالک - فہر (لقب قریش) - غالب - لوی - کعب - مرّہ - کلاب - قصی - عبد المناف - ها شم -

ہاشم سے زید شہید تک

عبدالمطلب----- ابوطالب/ فاطمہ بنت اسد

عبداللہ/ ذوجہ بی بی آمنہ ----- حضرت علی (ع) / فاطمہ(س)----- حضرت محمد(ص) / بی بی خدیجہ

امام حسن(ع)----- امام حسین(ع)----- حضرت فاطمہ(س)

حضرت امام زین العابدین(ع)

حضرت زید بن علی

یحیی بن زید (سیف ُ الاسلام)----- حسین(ذوالدمعہ)----- محمد بن زید (ابوجعفر ) ----- عیسی (موتم الاشبال)

عیسی
علی----- عمر----- یحیی----- جعفر----- زید----- حسین

اسمعیل(خرقان)----- محمد----- عیسی----- احمد----- محمد----- زید

حسین ----- حسین----- محمد----- حسن (قزوین)----- عیسی

زید----- حمزہ----- حسن

داؤد
حمزه
علی
محمد
حسین
یوسف
محمد
علی
یوسف
محمد گیسو دراز

صوفی گیسو دراز :
فارسی اور عربی کتب کے مصنف جو اپنے درس اردو زبان میں دیتے اور ہندوستان کے مشہور صوفی گیسو دراز یا دراز گیسو یحی بن زید کی اولاد سے تھے ۔ وہ پہلا نام ہے جس سے دکنی اردو ادب کی بنیاد رکھی ۔ وہ مشہور صوفی نظام الدین اولیاء کے خلیفہ نصیرالدین چراغ دہلوی سب سے اہم شاگرد اور خلیفہ تھے۔ان کے معتقدین کی تعداد شمالی ہند میں بہت زیادہ تھی۔وہ تبلیغ کے سلسلہ میں 1399 میں گلبرگہ چلے آئے۔ ہندی ، دکنی اور اردو میں آٹھ کتب لکھیں۔اکثر کتب کھڑی زبان میں لکھیں ہیں جس میں پنجابی اوربرج زبان کی آمیزش ہے۔اردو کی پہلی نثری کتاب معراج العاشقین کےبھی مصنف ہیں۔ان کے پوتے عبداللہ حسینی نے جو خود بھی صوفی تھے نے ان کی کتاب نشاۂ العشق کا اردو ترجمہ کیا۔

امام زادہ طاہر :
جبکه تہران میں شاہ عبدالعظیم کے پہلو میں د فن امام زادہ طاہر بھی حسین(ذوالدمعہ) کی اولاد میں سے تھے. محمد بن زید کے بیٹےجعفر بڑے عالم اور فقیہ اور ادیب اور شاعر مشہور تھے ۔ جو کہ بعد میں نیشاپور میں مقیم ہوۓ۔اور احمد سکین جن کی اولاد میں سے ہیں۔نصرالدّین ابوجعفر احمد سکین جو کہ مقرب خدمت حضرت امام رضا علیہ السلام تھے ا و روہ ( فقہ الرضا ) کو اپنےہاتھ سے حضرت سے مرتب کرتے تھے حمزہ بن محمد معروف بہ علوی قزوینی بھی ان کی اولاد میں سے تھے۔